Saturday, April 20, 2024
Homesliderحج 2022 کو محفوظ بنانےکے لئے بہترین انتظامات

حج 2022 کو محفوظ بنانےکے لئے بہترین انتظامات

- Advertisement -
- Advertisement -

مکہ۔ اس سال کے حج کے آغاز میں صرف ایک ماہ باقی ہے اور انڈونیشیا میں سعودی سفیر عصام الثقفی نے کہا کہ سعودی حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کررہی ہے کہ وہ دنیا بھر سے آنے والے عازمین کو بہترین ممکنہ خدمات فراہم کرے۔ سال 2020 کے اوائل میں کورونا  کی وبا شروع ہونے کے بعد سے اس سال یہ  پہلا حج ہے جس میں غیر ملکی عازمین شرکت کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔سفیر نے مزید کہا کہ جکارتہ میں سعودی سفارت خانے کے عملے کی تیاریاں بھی اعلیٰ سطح پر ہیں۔ اس سے قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ انڈونیشیا کو 100,051 حج اجازت نامے مختص کیے گئے ہیں، جو کسی ایک ملک کو دی جانے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔

انڈونیشیا میں سعودی سفیر عصام الثقفی نے زور دے کر کہا کہ جکارتہ میں سعودی سفارت خانے کی جانب سے حج کی تیاریاں اعلیٰ ترین تھیں۔ سعودی حکام نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ دو سال کی سخت وبائی پابندیوں کے بعد اس سال 10 لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے۔ یہ پچھلے سال کے مقابلے میں ایک بڑا اضافہ ہے، جب اسے 60,000 عازمین حج تک محدود کر دیا گیا تھا، جن میں سے سبھی عازمین  مملکت کے اندر مقیم تھے، لیکن پھر بھی 2019 میں وبائی امراض سے پہلے کی کل 2.5 ملین سے بہت کم تھے۔

الثقفی نے کہا کہ انڈونیشیا کے لوگ اس وقت بہت خوش تھے جب مملکت نے وبائی امراض کے کم ہوتے ہی اس سال حج کی تعداد میں توسیع کا اعلان کیا۔ ان کا سفارت خانہ انڈونیشیا کی وزارت مذہبی امور اور سعودی وزارت حج و عمرہ کے ساتھ رابطہ کررہا ہے، انہوں نے مزید کہا، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ انڈونیشیائی عازمین کے لیے سفر ممکن حد تک آسان ہو،گزشتہ ہفتے کے آخر میں انہوں نے نوٹ کیا، حج کے لیے سعودی عرب پہنچنے والے غیر ملکی عازمین کا پہلا گروپ انڈونیشیا سے آیا تھا۔

انڈونیشیا کے زائرین کو پھول، کھجور اور زمزم کے پانی کی بوتلیں آمد پر پیش کی گئیں اور ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔الثقفی نے مکہ روٹ کے اقدام اور جکارتہ میں سعودی سفارت خانے کی طرف سے اس کے لیے فراہم کی جانے والی امداد کی بھی تعریف کی۔ اس اقدام کو سعودی وزارت داخلہ نے 2019 میں پانچ ممالک انڈونیشیا، پاکستان، ملائیشیا، مراکش اور بنگلہ دیش میں شروع کیا تھا تاکہ عازمین کے لیے مطلوبہ جانچ پڑتال اور طریقہ کار کو مکمل کرنا اور اپنے گھر سے سفر کرنا ممکن حد تک آسان بنایا جا سکے۔