بنگلورو۔ کرناٹک میں حجاب کے بعد ایک اور تنازعہ پیدا کیا گیا ہے جیسا کہ کرناٹک میں حلال گوشت کے بائیکاٹ کی مہم تیز ہوگئی ہے، سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی ) جمعہ کو ریاست کے تمام تعلقہ اور ضلعی مراکز میں احتجاج کیا ہے ۔ ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر عبدالمجید نے کہا کہ ریاست کی حکمراں بی جے پی انتشار پیدا کر رہی ہے جس کی وجہ سے انہوں نے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پولیس نے مظاہروں کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں۔دریں اثنا حلال گوشت کے بائیکاٹ کی مہم شیو موگا، رام نگر اور منڈیا کے اضلاع تک پھیل گئی ہے۔
رام نگر میں بی جے پی لیڈروں نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کیا ہے اور لوگوں سے حلال گوشت خریدنے کے خلاف اپیل کی ہے۔ شیوموگا میں بجرنگ دل کے کارکنوں نے بھدراوتی قصبہ میں ہوٹلوں اور قصابوں کا دورہ کرکے احتجاجی مظاہرے کیے جس کی وجہ سے زبانی تکرار ہوئی۔ اس سلسلے میں سات کارکنوں کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے کارکنوں نے بھی صرف ہندو بیچنے والوں سے گوشت خریدنے کے لیے پمفلٹ بانٹنا شروع کر دیا ہے۔
میسورو ضلع میں جنا جاگروتی سمیتی نے حلال مصنوعات پر پابندی لگانے کے لیے ضلعی حکام کوعرضی دی ہے۔ہندو کارکن پرشانت سمبراگی نے ریاست کے وزیر برائے خوراک اور شہری سربراہی امیش کٹی کومکتوب لکھا ہے کہ وہ آن لائن شاپنگ پورٹلز اور ویب سائٹس کو غیر حلال گوشت خریدنے کا آپشن فراہم کرنے کے لیے ہدایات دیں۔انہوں نے شکایت کی کہ ایک ایسی صورتحال ہے کہ ہر ایک کے لیے صرف حلال مصنوعات کا استعمال ناگزیر ہے جو کہ لوگوں کی اکثریت کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔