نئی دہلی۔ زرعی اصلاحات قوانین کو واپس لینے اورکم ازکم امدادی قیمت کو قانونی تصدیق دینے کے مطالبے پر 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ ہونے والے اجلاس کے نتیجہ خیز نہ ہونے پرکسانوں کی تنظیموں نے ہندوستان بھر میں تحریک شدید کرنے کی دھمکی دے دی ہے ۔
کسان رہنما بی ایس راجے وال، گرنام سنگھ چڈھونی، درشن پال،حنان مولا،جگجیت سنگھ ڈلے والا،شیوکمار شرما ککا جی اور یوگیندر یادو نے آج یہاں منعقدہ پریسکانفرنس میں کہا کہ 4 جنوری کو حکومت کے ساتھ آٹھویں مرحلے مذاکرات ہیں اور اس کے ناکام ہونے پر26 جنوری کو یوم جمہوریہ کے موقع پر ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں ٹریکٹر ٹرالی پریڈ نکالی جائے گی۔ قبل ازیں دہلی کےاطراف کے کسانوں کے ٹریکٹر ٹرالی کو25 جنوری کو دہلی میں طلب کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ23 جنوری کو سبھاش چندر بوس یوم ولادت کے موقع پر ملک بھر میں راج بھونوں پر مظاہرہ کیا جائے گا۔ گورنر مرکز کے نمائندے ہوتے ہیں جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔کسان رہنماؤں نے کہاکہ مذاکرات ناکام ہونے پر 5جنوری سے ہی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ تیزکردیا جائے گا۔کسان تنظیموں نے 6جنوری کو پہلے ہی کے ایم پی ہائی وے پر ٹریکٹر ٹرالی مظاہرہ کرنے کا اعلان کررکھا ہے ہے ۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پر دباؤ بڑھانے کا وقت آگیا ہے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہروںکے ہر طریقے اختیار کئے جائیں گے ۔یاد رہے کہ کسان تنظیم پچھلے 38 دنوں سے زرعی اصلاحات قانونوں کو واپس لینے اورکم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبے کے سلسلے میں دہلی میں احتجاجی مظاہرہ کررہے ہیں۔