دہلی : ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کی سنٹرل بورڈ کی جانب سے بمل جالان پینل کی سفارشات کو قبول کرنے کے ایک دن بعد،حکومت کو ڈیویڈنڈ اور فاضل ذخائر میں 1.76لاکھ کروڑ روپئے کی منتقلی کا فیصلہ کیا،کانگریس نے منگل کے روزاس اقدام کی مذمت کی۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک ٹویٹ میں کہا ”وزیر آعظم اور ایف ایم اپنی خود ساختہ معاشی تباہی کو کیسے حل کریں گے،اس کے بارے میں واضح کریں۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے پوچھا کہ کیا یہ ایک ا اتفاق ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کی جانب سے 1.76لاکھ کروڑ روپئے ادھار لئے گئے تھے،جو بجٹ کے حساب کتاب میں ”گمشدہ رقم“ سے مماثل ہے۔
پارٹی کے رہنما ابھشیک منو سنگھوی نے ٹویٹ کیا ”آر بی آئی کی 1.76لاکھ کروڑ روپئے کی اضافی معیشت کو متحرک کرنے کے لئے آر بی آئی کی 1.6لاکھ کروڑ اضافی محصول وصول کیا جائے گا،کیونکہ حکومت نے پہلے ہی یہ خرچ کیا ہے۔اور بمل جالان کمیٹی محض ایک ربر اسٹامپ تھی۔بی جے پی نے ان الزامات پر کوئی رد عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔