Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگحکومت ہندوستان کو دھرم شالہ بنارہی : راج ٹھاکرے

حکومت ہندوستان کو دھرم شالہ بنارہی : راج ٹھاکرے

- Advertisement -
- Advertisement -

پونے۔ مہاراشٹر نو نرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے حیرت انگیز طور پر اس بات کا اظہار کیا ہے ہے کہ مہاراشٹر میں بی جے پی اورشیوسینا نے انتخابات میں کئے گئے عوامی فیصلے کی توہین کی ہے اور ایک بار پھر انہوں نے مہاجرین کے خلاف آواز اٹھائی ہے ۔

ایم این ایس کے سربراہ نے کہا کہ شیوسینااوربی جے پی نے عوامی فیصلے کی توہین کی ہے اور شیوسینا کے ذریعے این سی پی اور کانگریس سے ہاتھ ملانا بھی ایک غلط فیصلہ ہے ۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہاکہ جنہوں نے ایسا کیا ہے انہیں رائے دہندگان سبق سکھائیں گے اور عوام مہاوکاس اگھاڑی سے خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں پیشن قیاسی کی کہ آئندہ انتخابات میں اس کا ردعمل پتہ چل جائے گا۔

 ایم این ایس کا اسمبلی میں صرف ایک ایم ایل اے ہے اور وہ بی جے پی کی قیادت میں اپوزیشن کی نشستوں میں بیٹھتا ہے ۔راج ٹھاکرے نے کہا کہ پاکستان ،بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیرقانونی پناہ گزینوں کو ملک سے اٹھا کر پھینک دینا چاہیے تھا اور کیونکہ ان کی وجہ سے ملک پر مالی بوجھ پڑرہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وہ امیت شاہ کی چالاکی کی داد دیتے ہیں کہ سی اے اے اور این آر سی کو پیش کردیا ہے ،جس کی وجہ ملک میں افراتفری پیدا ہوگئی ہے اور یہ سب اقتصادی بحران کو لوگوں کے ذہن سے نکالنے کے لیے کیا گیا ہے ۔

 انہوں نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ بیرون ملک سے مزید لوگوں کو لاکر بسانے کی ضرورت ہے جبکہ پہلے ہی یہاں کی آبادی 130کروڑ سے تجاوزکر چکی ہے ۔کیا حکومت ہندوستان کو دھرم شالہ بنارہی ہے ۔

 راج ٹھاکرے نے کہاکہ پہلے حکومت کو پتہ لگانا چاہیے کہ کتنے مسلمان صدیوں سے ملک میں رہ رہے ہیں اور پھر غیرقانونی طور پر پناہ لیے ہوئے پاکستانی، بنگلہ دیشی اور افغانستان کے شہریوں کا پتہ لگائے اور انہیں ملک سے نکالاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ ہم ایک عام آدمی کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہیں اور رفیوجیوں کو ملک میں لاکر بسانے کی بات کی جارہی ہے ۔ پہلے حکومت کو ہمارے عوام کی فلاح وبہبود کی طرف توجہ دینا چاہیے ۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہاڈ کی حدود میں رہنے والے پناہ گزینوں سے واقف ہے ،لیکن اس کی بھی کچھ کچھ حدیں مقرر ہے اور وہ کارروائی نہیں کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی مسلمان جو صدیوں سے ملک میں آباد ہیں ،انہیں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے سی اے اے اور این آر سی کے نفاذکرنے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھا،جبکہ اسی رپورٹس ہیں کہ شہریت کے آدھارکارڈ،الیکشن کارڈ وغیرہ شہریت کے لیے قابل قبول نہیں ہیں۔