Monday, April 21, 2025
Homesliderحیدآباد کورونا ویکسین کی دنیا کا دارالحکومت بن گیا

حیدآباد کورونا ویکسین کی دنیا کا دارالحکومت بن گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کورونا  کی وجہ سے اداسی کے عالم میں چھائی ہوئی ہے لیکن ایک شعبہ جس نے امید کی کرن مہیا کی ہے  وہ شعبہ طب ہے  اور اس چیلنج کو ایک موقع کی شکل دینے میں حیدرآباد نے دوا سازی  کی دنیا میں ایک عالمی قوت کی حیثیت سے اپنی شناخت کو  مز ید مضبوط کیا ہے ۔ہندوستان  کے اس جنوبی شہر حیدرآباد کو  جو پہلے ہی عالمی انفرمیشن ٹکنالوجی منزل کے طور پر پہچانا جاتا ہے اس نے اب دواسازی اور بائیوٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی صلاحیت کو ثابت کیا اور دنیا میں ویکسین دارالحکومت بن کر ابھرا۔ پہلے سے ہی ہندوستان کو بڑی تعداد میں دواسازی  کے دارالحکومت کے طور پر جانا جاتا ہےاور اب حیدرآباد میں زندگی کی بقا او ر کوویڈکے علاج کےلئے  دوائیوں کی تیاری کے تجربات کئے جارہے ہیں جیسے ریمڈیسویر ، ہائڈروکسیکلوروکائن اور فویپیراویر قابل ذکر ہیں ۔

 یہاں کی کچھ اعلیٰ فارما کمپنیوں کے ذریعہ حیدرآباد عالمی ویکسین  کے میدان میں صف اول میں شامل ہوچکا ہے ۔ اس کے بعد شہر میں کوویڈ ویکسین تیار کرنے کی بھرپور کوششیں کی گئیں۔ درحقیقت حیدرآبادکوویڈ ویکسین کے لئے ملک میں تحقیق اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے  مرکز کے طور پر ابھرا ہے اور اس نے بین الاقوامی توجہ بھی حاصل کی ہے۔ آج وبائی امراض کے لئے ملک میں تیار کی جانے والی تقریبا تمام ویکسینوں میں حیدرآباد سے رابطہ قائم ہے۔ ہندوستان میں کوویڈ ویکسین تیارکرنے والی چھ کمپنیوں میں سے چار حیدرآباد میں موجود ہیں۔ اس کے علاوہ تلنگانہ کا یہ صدر مقام حیدرآباد وزیر اعظم نریندر مودی اور60 سے زائد ممالک کے سفیروں کے جینوم ویلی میں بھارت بائیوٹیک اور بیالوجیکل ای کی سہولیات کے حالیہ دوروں کے سبب نمایاں رہا۔

 تلنگانہ کے وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ کا خیال ہے کہ حیدرآباد نے دنیا کے ویکسین کے دارالحکومت کی حیثیت سے اپنے موقف کو مستحکم کرلیا ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حیدرآباد پہلے ہی ہرسال دو ارب سے زائد ویکسین تیارکررہا ہے ، جو عالمی سطح پر ویکسین کی پیداوارکا ایک تہائی حصہ ہے۔ اس مضبوط ماحولیاتی نظام کے ساتھ اس شہر نے ہندوستان کو دوائیوں کی تیاری میں نہ صرف خود کفیل بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے بلکہ اسے دنیا کے فارمیسی دارالحکومت میں بھی تبدیل کردیا ہے۔ یہ ہندوستانی جملہ بلک ادویات کا 40 فیصداوربلک ادویاتش کی برآمدات کا 50 فیصد ہے۔ صنعت کے رہنماؤں کا خیال ہے کہ حیدرآباد کوویوڈ کے خلاف دنیا کو ویکسین پلانے کی عالمی کوششوں کا ایک لازمی حصہ ہوگا۔ یہاں تک کہ اگر شہر میں کوئی ویکسین تیارنہیں کی گئی ہے تب بھی اس شہر میں عالمی سطح پر ویکسین سازی کی کوششوں میں ایک بہت بڑا کردارادا کرنا پڑے گا۔ حیدرآباد میں امریکی ایف ڈی اے کی منظور شدہ ویکسین کی سب سے بڑی سہولیات ہیں۔ ان میں عالمی معیار کے ساتھ لاکھوں خوراکیں تیار کرنے کی گنجائش ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا ہندوستان کا ویکسین کا شعبہ پوری دنیا میں تقسیم کے لئے ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کرے گا۔