Friday, March 29, 2024
Homesliderحیدرآبادی عوام  میں لاک ڈاؤن کو روکنے کی صلاحیت ….لیکن

حیدرآبادی عوام  میں لاک ڈاؤن کو روکنے کی صلاحیت ….لیکن

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ہندوستان میں اب یومیہ تقریباً ایک لاکھ نئے کورونا معاملات سامنے آرہے ہیں اور ملک بھر میں بڑھتے معاملات کے پیش نظر مختلف ریاستوں اور علاقوں میں لاک ڈاؤن کا آغاز بھی ہوچکا ہے جبکہ گزشتہ روز ایک فرضی  جی او(حکومت کا حکم نامہ )بھی سوشل میڈیا پر گشت کررہا تھا جس میں تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کی خبر دی جارہی تھی  جس کے بعد عوام میں بے چینی اپنے عروج پر رہی ۔

مہاراشٹرا میں سب سے زیادہ کورونا معاملات کے بعد پونے میں رات کا کرفیو، مدھیہ پردیش کے کئی علاقوں میں بھی لاک ڈاؤن کے نفاذ کے احکامات جاری ہوچکے ہیں حالانکہ اس معاملے میں تلنگانہ کے عوام خوش قسمت ہیں کہ یہاں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد اس وقت یومیہ ہزار کے ہندسےآس پاس ہی ہے  لیکن یہ خوش قسمتی کسی بھی دن افسوس ناک خبر میں تبدیل ہوسکتی ہے اگر حیدرآباد کے عوام اپنی لاشعوری اور تن آسانی کا مظاہرہ یوں ہی جاری رکھیں ۔

تلنگانہ میں دوسری مرتبہ لاک ڈاؤن نافذ نہ ہو اسے روکنے کی پوری صلاحیت حیدرآبادی عوام میں موجود ہے کیونکہ دیکھا جارہا ہے کہ جی ایچ ایم سی حدود میں کورونا کے معاملوں میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ چارمینار کے دامن میں موجود تاریخی مکہ مسجد کے روبرو پولیس عہدیداروں کی جانب سے ماسک کے استعمال پر شعوری بیدار کئے جانے کے ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے پھیلے ہیں  اور اگر حیدرآبادی عوام چاہے تو تلنگانہ میں دوبارہ لاک ڈاؤن نہیں ہوگا  لیکن کیسے ؟

ایک جانب جہاں ریاست تلنگانہ میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب حیدرآبادی عوام کی اکثریت احتیاطی تدابیر کو ہنوز نظر انداز کررہے ہیں جس میں خاص کرچہرے پر ماسک کا استعمال نہ کرنا قابل ذکر ہے ۔کورونا کے بڑھتے معاملات کےدوران حیدرآبادی عوام ماسک  کا استعمال ، سماجی فاصلہ  اور سنیٹائیزکا استعمال کرتے ہوئے کورونا کے بڑھتے  معاملات کی روک تھام میں اپنا اہم کردار ادا کرسکتے ہیں اور دوسری مرتبہ جو لاک ڈاؤن کے سائے تلنگانہ پر گہرے ہوتے جارہے ہیں انہیں ختم بھی حیدرآبادی عوام ہی کرسکتے ہیں ۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ عوام کی اکثریت کے ذہنوں میں یہ خدشات پائے جارہے ہیں کہ شاید کسی بھی لمحہ چیف منسٹر کے سی آر کی جانب سے تلنگانہ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا جائے گا ،لیکن عوام کو خوف زرہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اچانک لاک ڈاؤن کے امکانات نہ کے برابر ہیں ۔ تلنگانہ میں لاک ڈاؤن اچانک نہیں ہوگا لیکن اگر روز آنہ کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد ہزاروں میں بڑھنے لگے گی تو سب سے پہلے شادی خانوں ، ہوٹلوں اور کلبوں میں ہجوم کی تعداد 100 یا 50کرنے کے احکامات نافذ ہوسکتے ہیں ،اس کےبعد سنیما ہالز،پارکس، سوئمنگ پولز، جم ،بیوٹی پارلرز ،مساجد اور دیگر مذہبی مقامات  کے علاوہ تفریحی  مقامات پر عوام کے جمع ہونے پر پابندی عائد ہوسکتی ہے ۔ان تمام اقدامات کے بعد اگر حالات خراب ہوتے رہے تو پھر رات کا کرفیو شروع ہوگا جس کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کا نمبر آئے گا۔اب عوام کے ہاتھ میں ہے کہ وہ ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے خود کو اور دوسروں کو کورونا سے محفوظ رکھتے ہیں یا پھر اپنی ہٹ دھرمی اور لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کی مصبیت کو دعوت دیتے ہیں ۔

ڈاکٹر فرحت پٹھان