Monday, April 21, 2025
Homeتازہ ترین خبریںحیدرآباد عصمت دری معاملے پر قابل اعتراض پوسٹ کے بعد دو افراد...

حیدرآباد عصمت دری معاملے پر قابل اعتراض پوسٹ کے بعد دو افراد کی گرفتاری

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: حیدرآباد اور سائبر آبادمیں پولیس نے چہار شنبہ کے روز خاتون ویٹر نری ڈاکٹر کے ساتھ ہونے والے عصمت دری و قتل کے افسوسناک واقعہ سے متعلق سوشیل میڈیا پر توہین آمیز ریمارکس پوسٹ کرنے پر مزید دو افراد کو گرفتار کیا گیا۔حیدرآباد پولیس نے متاثرہ خاتون کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر سائی ناتھ نامی نوجوان کو آندھرا پردیش کے ضلع گنٹور میں تحویل میں لیا۔وہ دوسرا نوجوان ہے،جس کو توہین آمیز ریمارکس کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

اسی طرح،سائبر آباد پولیس نے فیس بک پر ایک خاتون رہنما کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے پر،تلنگانہ کے نکگنڈہ ضلع کے گنڈ رام پلی گاؤں کے رہنے والے 28سالہ شخص انیل کمار امبالا کو تحویل میں لیا گیا ہے۔پولیس نے حیدرآباد کے رہائشی وجیا کیسری کی شکایت پر عمل کرتے ہوئے انیل کمار کو گرفتار کر لیا جس نے ان کے خلاف غیر مہذبانہ اور قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔

پولیس نے 30نومبر کو کچھ نا معلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا،جنہوں نے حال ہی میں جنسی تشدد اور قتل کے متاثرین کی تصاویر اپ لوڈ کی تھیں اور فیس بک پر وہ ناقابل اعتراض تبصرے بھی پوسٹ کئے تھے۔پولیس کے مطابق یہ پوسٹ انتہائی فحش تھے۔

27واضح ہو کہ،نومبر کی رات،حیدرآباد کے مضافات میں شمس آباد میں آؤٹر رنگ روڈ کے قریب چار افراد نے خاتون ویٹر نری ڈاکٹر کی عصمت دری کے بعد قتل کرکے ہلاک کیا تھا اور اس کی لاش کو جلا دیا تھا۔اور اس کی لاش کو شاد نگر کے قریب پھینک دیا تھا۔