حیدرآباد: جی ایچ ایم سی کے کمشنر ڈی ایس لوکیش کمار نے زونل کمشنروں اور ایچ او ڈیز کو ہدایت دی ہے کہ کلوزڈ سرکٹ ٹیلی ویژن (سی سی ٹی وی) نگرانی کیمرے کو حساس مقامات پر محکمہ پولیس کے ساتھ ان کے تعاون میں نصب کریں تاکہ ان علاقوں میں عوامی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے جن کا ابھی تک احاطہ نہیں کیا گیا ہے۔ یہ کیمرے ایک ماہ کی مدت میں لگائے جائیں گے۔
سی سی ٹی وی تمام شناخت کردہ کچی آبادیوں ڈبل بیڈروم ہاؤسنگ کمپلیکس، بستی دواخانوں، سرکاری داخانوں کے داخلی راستوں، مجوزہ مربوط ٹاؤن شپ منصوبوں، بس اسٹیشٹوں، مذہبی مقامات، جھیلوں اور پارکوں، انڈر پاسز، ٹرانسفر اسٹیشنوں، شیلٹر ہومز، نائٹ شیلٹرز، پیٹرول پمپ بنک، اسٹریٹ وینڈنگ زون، ہاکر زون، وغیرہ میں لگائے جائیں گے۔
حیدرآباد جلد ہی چین کے کچھ شہروں کے بعد دنیا کا سب سے زیادہ سروے شدہ شہر بن کر سامنے آئے گا۔ جلد ہی ، شہر میں 10 لاکھ اضافی سی سی ٹی وی کیمرے لگیں گے جو 68 لاکھ سے زیادہ آبادی پر نگاہ رکھیں گے۔ ایک تحقیق کے مطابق حیدرآباد میں ہر ایک ہزار افراد پر 30سی سی ٹی وی کیمرے ہیں جس سے یہ ملک میں سب سے بھاری عوامی نگرانی کے کوریج کے ساتھ میٹرو شہر بن جاتا ہے اور دنیا بھر میں ایسے شہروں کی ٹاپ 20 فہرست میں جگہ کو یقینی بناتا ہے۔ اس وقت سارے شہر حیدرآباد میں 3 لاکھ سے زیادہ نگرانی کیمرے نصب ہیں۔ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حکومت شہر میں بہتر نگرانی کے لئے مزید 10 لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرے گی۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں پولیس حکام نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ سی سی ٹی کیمروں کی وجہ سے شہر حیدرآباد میں جرائم کا گراف کافی کم ہواہے کیونکہ واقعات میں پولیس کو مجرموں تک رسائی میں سی سی ٹی وی فوٹیج نے کافی مدد فراہم کی ہے ۔