حیدرآباد: عدالت کے کمروں میں مجرمین کو سزائے موت کی فرمان سناتے ہوئے تو کئی ججوں کو دیکھا گیا ہے لیکن جج خود پھانسی پر لٹک گیا ہو ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے لیکن حیدرآباد میں ایک سبکدوش جج نے صرف اس خوف سے کہ وہ کورونا سے متاثر ہوگیا ہے اور اس کی وجہ سے افراد خاندان کو کوئی پریشانی نہ اس نے پھانسی لگاکر خود کشی کرلی ۔
کوویڈ 19 سے متاثر ہونے کے خوف کے بعد سبکدوش جج نے حیدرآباد کے مبینہ طور پر میاں پور میں واقع اپنی رہائش گاہ میں خود کو پھانسی دے کر خودکشی کرلی۔ اس نے ایک خودکشتی نوٹ چھوڑا ہے جس میں اس نے کورونا کے خوف سے خودکشی کرلینے کا راز فاش کیا ہے اور وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی وجہ سے اس کا خاندان پریشان ہو۔پولیس کے مطابق ،رام چندر ریڈی (67سالہ) جمعرات کی رات اپنے اہل خانہ کے ساتھ رات کا کھانا کھا یا اور رات 10 بجے کے قریب اپنے بیڈ روم میں چلا گیا ۔
شبہ ہے کہ اس نے آدھی رات کے بعد کمرے میں چھت کے پنکھے سے خود کو پھانسی دے دی۔اس کے اہل خانہ نے دوسرے دن صبح اسے لٹکا ہوا دیکھا اور اسے دواخانہ منتقل کرنے کی کوشش کی لیکن تب تک اس کی موت ہوگئی تھی۔ میا ں پور پولیس کو ایک خودکش نوٹ ملا ، جس میں ریڈی نے لکھا ہے کہ وہ کافی دنوں سے صحت کی خرابی محسوس کررہا ہے اور اسے شبہ ہے کہ وہ کوویڈ 19 سے متاثر ہوا ہے۔پولیس کے ایک عہدیدار نے کہا وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس کی وجہ سے اس کے افراد خاندان کو تکلیف پہنچے اس لئے اس نے یہ سخت اقدام اٹھایا۔ میاں پور پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش جاری ہے۔