Wednesday, April 23, 2025
Homesliderحیدرآباد میں سڑک کنارے فوڈ سنٹرز والوں کی زندگی کی جدوجہد سے...

حیدرآباد میں سڑک کنارے فوڈ سنٹرز والوں کی زندگی کی جدوجہد سے پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں کبھی سڑک کے کنارے مقبول کھانوں کو جو دکانات فوڈ سنٹرز لاک ڈاون پابندیوں میں نرمی کے بعد دوبارہ کھولی گئیں انہیں امید تھی کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد ان کی زندگی معمول پر آجائے گی لیکن حالات انکی امیدوں کے عین برعکس ہیں ۔سڑک کنارے کھانوں کی ان دکانات سے وابستہ ہر شخص کو زندگی کی  سخت ترین صورت حاصل  سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کبھی شاندار کاروبار تصور کیا جانے والے اس شعبہ  پر کوویڈ 19 کی وبائی بیماری کا یہ اثر پڑا ہے کہ اب سڑک کنارے ان دکانات سے وابستہ افرد اپنے اہل خانہ کے لئے دو وقت کی روٹی  مہیا کرنے میں اپنی بے بسی کا اظہار کررہےہیں۔

لاک ڈاؤن نے ان کے کاروبار کو اندھیرے کنویں پر پہنچا دیا ہے ، لاک ڈاؤن میں پابندیوں میں نرمی لانے کے باوجود حیدرآباد میں ان فوڈ سنٹرز کے حالات تباہ کن ہیں  کیونکہ ان میں سے بیشتر فوڈ بنڈیاں  اور فوڈ ٹرک کے طور پر کام کرتے ہیں۔ صورتحال ہر جگہ  ایک  ہے جو آئی ٹی راہداری یا امیرپٹ یا کوکٹ پلی  کے علاقوں میں کبھی یہ سدا بہار کاروبار تصور کیا جاتا تھا اب ویرانی کی نذر ہوچکا ہے ۔ فاسٹ فوڈ اسٹالز ، ٹفن اور کھانے کے مقامات اور چائے اور کافی کی بنڈیوں پر گاہک برائے نام ہیں ۔

سڑک پر کاروبار کرنے والے ایک شحص نے میڈیا سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ ترعوام کا یہ ماننا ہے کہ اسٹریٹ فوڈ کے کاروبار میں مناسب حفظان صحت کا فقدان ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم ہمیشہ حفظان صحت کو برقرار رکھتے ہیں اور جب کورونا کی وبائی بیماری نے سب کو اپنی لیپٹ میں لے لیا ہے تو ہم اور زیادہ محتاط ہوچکے ہیں ۔ کوویڈ کے بعد ہماری کوششیں دگنی ہو گئی ہے ۔ کھانے پینے کے لئے ڈسپوزایبل پلیٹوں اور پانی اور چائے کے لئے ڈسپوزایبل سامان کے علاوہ  صارفین کے لئے سینیٹائزر تیار رکھے ہوئے ہیں۔ لیکن ان تمام تر کوششوں کے باوجود ہماری آمدنی کا فیصد مایوس کن ہے ۔