حیدرآباد: شہر حیدرآباد کو اگلے تین مہینوں میں مزید 150 بستی داوخانوں فراہم کرنے کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں ۔ حیدرآباد میں پہلے ہی 200 بستی داوخانے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں جن میں اب مزید اضافہ ہوگا ۔ جی ایچ ایم سی حدود میں 150 ڈویژن ہیں اور حکومت نے 2 بستی داوخانوں کو فی ڈویژن کی منظوری دی ہے۔ تاہم ان جگہوں پر جہاں غریب افراد کی تعداد زیادہ ہے ، اضافی بستی داوخانہ کو چیف منسٹر کے زمرے میں شامل کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل اسمبلی میں چیف منسٹر کے چندراشیکر راؤ نے اسے بہترین اقدام قرار دیا ہے۔
اس ضمن میں انہوں نے کہا حیدرآباد میں بستی دواخانوں کا آغاز کیا۔ یہ بہترین اقدام ہے۔ اس سے قبل حیدرآباد میں سوائے چند شہری صحت مراکز کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ وہ کوویڈ 19 کے بحران میں بھی اچھی طرح سے کام کر رہے ہیں ۔ تلنگانہ حکومت مکانوں کی سہولت کے لئے جہاں ڈبل بیڈروم اسکیم پر عمل پیرا ہے وہیں ان مکانوں میں رہنے والے افراد کےلئے بستی دواخانوں کا بہتر انتظام کیا جارہا ہے۔
اوسطاً ایک بستی داوخانہ ہر دن میں 100 کے قریب مریضوں کی کی تشخیص کرتا ہے اور یہاں تقریبا 53 مختلف قسم کے امراض کی مفت خدمات ہیں ، جیسے او پی ڈی مشاورت ، بنیادی لیب کی تشخیص ، دوائیں ، قبل از پیدائش / زچگی بعد کی دیکھ بھال ، اور بی پی اور ذیابیطس جیسی غیر متعدی بیماریوں کی اسکریننگ۔ یاد رہے کہ تلنگانہ حکومت نے بستی دواخانوں کو غریبوں کی طبی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے متعارف کروایا ۔ بستی داوخانوں کو کامیابی ملی ہے اور وہ عوامی صحت کی دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ یہ کام ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع کیا گیا جس نے بہت جلد ہی کامیابی حاصل کرلی ہے اور عوام بہتر اور مفت علاج سے مستفید ہورہے ہیں ۔