حیدرآباد: اگرچہ ملک کے تمام بڑے شہر کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے اثرات سے بحال ہورہے ہیں اس دوران حیدرآباد کی اصلیت بالکل واضح ہے نہ صرف حیدرآباد میں رہائشی مکانات کی خرید وفروخت میں اضافہ ہوا ہے بلکہ حیدرآباد میں بھی دفتری کرایوں میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ بین الاقوامی املاک کی مشاورتی نائٹ فرینک انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق حیدرآباد ملک کا واحد رہائشی بازار ہے جس میں سالانہ قیمت میں 4 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، اس کے بعد بنگلورو میں اس میں 3 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
سال 2020 کے تیسرے سہ ماہی عرصے میں آٹھ بازاروں میں6 بازاروں میں اوسط قیمتوں میں 3تا 7 فی صد کی کمی واقع ہوئی۔ دوسری جانب اس عرصے کے دوران حیدرآباد میں 1609 یونٹ فروخت کیے ، جب کہ لاک ڈاؤن کے دوران یہ سال کے دوسرے سہ ماہی عرصے کے دوران 974 اور اور پہلے سہ ماہی عرصے میں 3808 تھا۔ اب رہائشی شعبے نے رواں سال کے تیسرے سہ ماہی میں میں بہتری کے آثار دیکھنا شروع کردیئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حیدرآباد اور بنگلورو کے ڈویلپروں نے طلب کی فراہمی کے سازگار حالات میں قیمتوں میں استحکام برقرار رکھا ہے۔ ڈویلپرز اس دور میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے فعال استعمال کے ذریعے خریداروں کی دلچسپی حاصل کرنے کے قابل تھے ، تاکہ پرکشش گھریلو قرضوں کے علاوہ صارفین کی دیگر سہولیات فراہم کی جائے ۔ علاوہ ازیں رہائشی مکانات کے فروخت میں گھریلو قرضے کی شرح سود نے بھی مدد کی۔
رپورٹ کا آٹھ بڑے شہروں میں تخمینہ ہے کہ گھریلو فروخت کا حجم تیسرے سہ ماہی میں 2.5 گنا اضافے سے 33403 یونٹس پر پہنچ گیا جبکہ دوسرے سہ ماہی میں یہ 9632 یونٹ تھا۔ نئے رہائشی یونٹ کا تیسرے سہ ماہی کے آغاز میں 4.5 گنا بڑھ کر 31106 یونٹ ہوگیا ہے جبکہ پچھلی سہ ماہی میں یہ 5584 یونٹ تھا۔
نائٹ فرینک انڈیا کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر ششیر بائجل نے کہا آگے اب تہوار کا موسم ڈویلپرز کے لئے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ یہ اختتامی عرصہ صارفین کے لئے مناسب وقت ثابت ہوسکتا ہے جو مناسب مالی استحکام رکھتے ہوں وہ سرمایہ کاری کی سمت بڑھ سکتے ہیں۔ مستقبل میں رہائشی مکانات کی خرید وفروخت کے بارے میں انہوں نے کہا ہے کہ اس کا انحصار آئندہ مہینوں میں معیشت میں بحالی کی رفتار اور پرمنحصر ہے۔