حیدرآباد ۔ اب چونکہ کورونا وبائی بیماری کے دور میں دنیا ایک نئے سال کے لئے تیار ہے لہذا شہر حیدرآباد کو قاتل وائرس سے نجات دہندہ کے طور پر ابھرنے کا موقع ملا ہے اور امکان ہےطبی عالمی مرکز کی اہمیت حاصل ہوجائے گی ۔حیدرآباد میں موجود پانچ سے زیادہ ویکسین تیار کرنے والی فرمس کورونا کے خلاف ایک اہم دوا لانے کے لئے دوڑ لگارہی ہیں۔ بھارت بائیوٹیک ، بائیوولوجیکل ای لمیٹڈ اور اوروبینڈو فارما کے ذریعہ ویکسین تیار کرنے کا عمل فی الحال مختلف مراحل میں ہے ، جبکہ ڈاکٹر ریڈی اور ہیٹرو نے ویکسین تیار کرنے کے لئے معاہدہ کیا ہے۔ ان میں سے کچھ کمپنیوں نے اپنی ویکسین تیار کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے منصوبے بھی تیار کرلئے ہیں۔
ویکسین بنانے والوں کے علاوہ یہاں کے بین الاقوامی ایرپورٹ نے بھی ویکسین کی آمدورفت کے لئے کولڈ چین بنیادی ڈھانچے کو تیز کردیا ہے۔ جی ایم آر حیدرآباد ایر کارگو (جی ایچ اے سی) کورونا ویکسین کی برآمد اور درآمد کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مختلف اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کر رہا ہے۔ بھارت بائیوٹیک اور بی ای کی ویکسین تیار کرنے والی سہولیات کے 60 سے زیادہ مندوبین کا حالیہ دورہ اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ شہرکورونا کے لئے ویکسین بنانے اور ان کی فراہمی میں سرفہرست ہے جو اب تک دنیا کو 77 ملین سے زیادہ مریضوں اور ہلاکتوں کی لپیٹ میں لے رہی ہے۔ طبی اداروں کے ارباب مجاز نے کہا کہ چونکہ دوسرے ممالک کو کوڈ ویکسین کی برآمدات کے سلسلے میں کوئی پالیسی موجود نہیں ہے ، لہذا یہ خیال کیا جاسکتا ہے کہ ویکسین بنانے والوں کو برآمد کرنے کی اجازت دینے سے قبل مرکز اس بات کو یقینی بنائے گا کہ گھریلو ضروریات پوری ہوجائے۔ یہ سب ویکسین بنانے والے ، بھارت بائیوٹیک کے سوا غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ ترقی یا تیاری کر رہے ہیں۔