حیدرآباد۔ میونسپل ایڈمنسٹریشن اور شہری ترقیات کے ریاستی وزیر کے ٹی آر نے آؤٹر رنگ روڈ فیز2 پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا ہے جو حیدرآباد کے مضافاتی علاقوں اور آؤٹر رنگ روڈ کے قریب گیٹڈ کمیونٹیز کو پینے کا پانی فراہم کرے گا۔ تقریب کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ کے سی آر حکومت شہر میں پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے تمام اقدامات کررہی ہے۔ پہلے مرحلے میں جی ایچ ایم سی نے 2,000 کروڑ روپے کی لاگت سے پانی کی فراہمی کا ایک بہتر نظام قائم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت حیدرآباد کو ایک واحد ادارہ سمجھتی ہے اور وہ او آر آر کے تحت آنے والے علاقوں میں پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔ 775 کروڑ روپے کی پہلی قسط کا استعمال کرتے ہوئے علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کا نظام قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فیز2 میں، پورےاو آرآر علاقے کو پینے کا پانی فراہم کرنے کے لیے 1,200 کروڑ روپے کا ایک بڑے پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ 2051 تک پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھی کام جاری ہے۔ اس وقت شہر سمیت اوآر آر کو تقریباً 600 ایم ایل ڈی پانی فراہم کیا جا رہا ہے اور اندازہ ہے کہ 2051 تک 1000 ایم ایل ڈی کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ سنکیسالہ میں دریائے کرشنا سے پانی لے کر شہر کوفراہم کرنے کے لیے 1400 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک نئی لائن تعمیر کی جا رہی ہے۔ تلنگانہ حکومت ٹی آر ایس کے اقتدار میں آنے کے بعد حیدرآباد کے پینے کے پانی کے منصوبوں پر 6,000 کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کبھی اتنے بڑے فنڈز مختص نہیں کیے گئے تھے۔ کے ٹی آر نے یاد کیا کہ وہ اپنے اسکول کے دنوں میں ارم منزل میں رہتے تھے اور خیریت آباد کے راستے عابڈس میں اسکول جاتے ہوئے وہ اکثر واٹر بورڈ کے دفتر میں خالی ڈبوں کے ساتھ دھرنا دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہر موسم گرما میں ایسی ہی صورتحال ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کے سی آر حکومت آئی تو اس نے شہر کو وافر مقدار میں پینے کا پانی فراہم کرنا شروع کیا۔
وزیر نے کہا کہ کے سی آر کا یہ خیال تھا کہ حیدرآباد کو مستقبل میں پینے کے پانی کا مسئلہ نہیں ہونا چاہئے اور ہمیں چینائی کی طرح پانی کا بحران نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم لفٹ اریگیشن پروجیکٹ شہر کو پینے کا پانی بھی فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ کونڈاپوچما ساگر اور ملنا ساگر سے شہر کو پانی فراہم کرنے کا منصوبہ ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پانی کو گنڈی پیٹ کی طرف موڑ کر شہر میں پانی کی قلت کو ختم کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ الکاپور کا پانی کا مسئلہ اب حل ہو جائے گا اور ایک سال کے اندر کام مکمل کر لیا جائے گا۔