Friday, April 19, 2024
Homesliderحیدرآباد کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے مخفوظ بنانے کےلئے 853 کروڑروپئے...

حیدرآباد کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے مخفوظ بنانے کےلئے 853 کروڑروپئے کے پراجیکٹس

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ کی ریاستی حکومت نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور پڑوسی منیپلیٹی اور میونسپل کارپوریشنوں میں موجود مختلف جھیلوں میں طوفان کے پانی کے موجودہ نالوں اور سرپلس ویئرز کی تعمیر اور ان کو دوبارہ بنانے کے لئے 853 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری دے دی ہے۔ اکتوبر 2020 کے سیلاب کے بعد نشیبی علاقوں میں ہونے والی تباہ کاریوں ، سیلاب کے  پانی کو روکنے اور شدید بارشوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنا  ا س پراجکٹ کا مقصد ہے ۔

 ریاستی حکومت نے احکامات جاری کرتے ہوئے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ کام کو انجام دیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ نشیبی علاقوں میں دوبارہ نہ ہو۔ گذشتہ اکتوبر میں ایک ہفتہ کی  موسلادھار بارشوں سے کئی نشیبی علاقوں میں شدید سیلاب آگیا تھا ، جس سے شہر کے مختلف علاقوں میں رہنے والے 40،000 کے قریب خاندان متاثر ہوئے تھے۔ اس کی وجہ بنیادی طور پر موجودہ اسٹورم واٹر ڈرینج (ایس ڈبلیو ڈی) نظام  میں موجود خامیوں اور اراضیات پر غیر مجاز  قبضے  اہم وجہ تھی جو پانی کے قدرتی بہاؤ کو روکتی ہیں۔ اس طرح کے نقصان کو روکنے کے لئے ،حالیہ دہائیوں میں شہر کی غیر معمولی توسیع پر غور کرتے ہوئے نکاسی آب کے نظام کی مکمل اصلاح کی ضرورت تھی۔ اس کی طرف حکومت نے حیدرآباد میں ایک اسٹریٹجک نالا ڈویلپمنٹ پروگرام (ایس این ڈی پی) قائم کیا ، جو شہر میں طوفانوں کے پانی کی نکاسی کےلئے  جامع نالے اور نالہ کے نظام کی منصوبہ بندی ، ترقی اور ان کو برقرار رکھنے کے لئے ایک پروجیکٹ ونگ ہے۔

اکتوبر کے سیلاب کے بعد جی ایچ ایم سی کے تمام چھ زون اور ہمسایہ منیپلیٹیز اور میونسپل کارپوریشنوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ شدید بارشوں اور اس سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات پیش کریں ۔ مختصر اور طویل مدتی دونوں نقصانات کو کم کرنے اور پانی کے آزادانہ بہاو کو یقینی بنانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔سیلاب کے پانی اور اس کے  بہاو کی موجودہ نظام کا تفصیلی مطالعہ کرنے کے بعد  ایس این ڈی پی نے مختلف اہم تنگ نالیوں ، نالوں ، فیڈر نالوں پر قبضوں کی نشاندہی کی اور حکومت کو ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ایس این ڈی پی نے بھی مختلف کاموں کی سفارش کی۔ اس کے بعد ،ریاستی حکومت نے حیدرآباد اربن ایگلیومیریشن (ایچ یو اے) میں سیلابی  پانی کی نکاسی کے نظام کی بہتری کے لئے 853 کروڑ روپئے کی انتظامی منظوری دی جس میں ایس این ڈی پی کے تحت سرپلس ویرس ، جھیلوں اور آبی اداروں کی ترقی بھی شامل ہے۔ کام کو تیز کرنے اور جلد سے جلد مکمل کرنے کے لئے یہ کام 15 مختلف پیکیجز میں انجام دیئے جائیں گے۔ عہدیداروں نے کہا ہے  کہ ان کاموں کو لینے کے لئے جلد ہی ٹینڈرز جاری کردیئے جائیں گے۔