حیدرآباد۔ شہر حیدرآباد کی گلی کوچوں میں جگہ جگہ کچرے کے انبار نے عوام کا جینا دوبھر کردیاہے اورآئے دن عوام اپنے محلوں سے کچرے کی بر وقت نکاسی کےلئے سیاسی قائدین کی طرف امیدبھری نظروں سے دیکھتے ہیں اور اب وزیربلدی نظم ونسق تارک راما راو نے واضح کیا ہے کہ حیدرآباد کو جلد ہی کچرے سے پاک شہر میں تبدیل کیاجائے گا۔کےٹی آر نے عوام سے خواہش کی کہ وہ شہر کو صاف رکھنے کے لئے آگے ہیں۔
خشک اور تر کچرا کو علحدہ علحدہ کرنے کے لئے دیئے گئے چھوٹے کچرے دانوں کا استعمال کریں اور گھروں کو کچرے کی وصولی کے لئے آنے والے بلدیہ کے آٹوز کو گھر کا کچرا حوالے کریں نہ کہ سڑکوں پر کچرا ڈالیں ۔سینی ٹیشن میں بہتری اور گھروں سے کچرا کی موثروصولی کو یقینی بنانے کے لئے گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)نے مزید 650سے زائد سوچھ آٹو ٹپرس کا اضافہ کیا ہے اور شہر میں گھر گھرکچرا کی وصولی میں توسیع کی ہے ۔سوچھ بھارت قدم کے حصہ کے طورپر بلدیہ نے 30سرکلس میں پہلے سے موجود2500گاڑیوں کے علاوہ 650سے زائد آٹوزفراہم کئے ہیں۔
کے ٹی آر نے شہرحیدرآباد کی نیکلس روڈ پران گاڑیوں کو جھنڈی دکھاکرروانہ کیا۔ان گاڑیوں کے کو ان علاقوں میں استعمال کیا جائے گا جن علاقوں کا احاطہ ہنوز نہیں کیاگیا۔کے ٹی آر نے جی ایچ ایم سی کی حکام کو شہر کو صاف رکھنے کی مساعی پر مبارکباد پیش کی۔انہوں نے سینی ٹیشن پر مزید توجہ دینے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیااور کہاکہ کورونا وبا کے پیش نظر ہمیں مزید صفائی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے ۔
جی ایچ ایم سی نے کورونا وبا کی روک تھام کیلئے عائد لاک ڈاون کے دوران موثر اقدامات کئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ سوچھتا کا مطلب صرف حکومت یا جی ایچ ایم سی نہیں ہے بلکہ عوام بھی سوچھتا (صفائی) کے لئے اتنے ہی ذمہ دار ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھرراو کی قیادت میں صاف صفائی اور سینی ٹیشن کو اولین ترجیح دی جارہی ہے اور سوچھتا پروگرام کا آغاز شہر حیدرآباد میں 2015میں کیاگیا۔اس کے حصہ کے طورپر اب تک 2500سوچھتا گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں ۔