حیدرآباد ۔ مرکزی حکومت کی وزارت روڈ ٹرانسپورٹ کے اعلان کے بعد تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے عہدیدار پرانی گاڑیوں کوتلاش کے لئے کمر بستہ ہیں اور عوام کو آگاہ کررہے ہیں جن کے پاس پرانی گاڑیاں ہیں جنہیں سڑکوں پر چلانے کی اجازت نہیں ہے اور 15 سال مکمل کرچکے ہیں وہ ان کا بندوبست کرلیں ۔ مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز نتن گڈکری نے حال ہی میں طویل عرصہ سے چلنے والی گاڑیوں کی اسکریپنگ پالیسی کی تفصیلات کا اعلان کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ فٹنس سرٹیفکیٹ کی عدم موجودگی کا مطلب یہ ہوگا کہ 15 سال کی مدت مکمل کرنے والی تجارتی گاڑیوں کی رجسٹریشن خود بخود منسوخ ہوجائے گی۔
خانگی گاڑی 20 سال کے لئے موزوں ہوگی ، جس کی تجدید کے ساتھ اسے فٹنس کا ثبوت درکار ہوگا۔ اگر وزارت روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز کی اس تجویز کو حتمی شکل دی جاتی ہے تو سرکاری محکمے اگلے سال یکم اپریل سے 15 سال سے زیادہ پرانی گاڑیوں کی رجسٹریشن کی تجدید نہیں کرسکیں گے۔ اس پالیسی میں یہ بھی سفارش کی گئی ہے کہ 15 سال سے زیادہ عمر کی تمام سرکاری گاڑیوں کو ختم کردیا جائے۔ گریٹر حیدرآباد میں 64 لاکھ گاڑیاں ہیں جن میں سے بنیادی طور پر یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ صرف گریٹر حیدرآباد میں ہی تین لاکھ نااہل گاڑیاں چل رہی ہیں۔ ایسی گاڑیاں جن میں ہلکی موٹر گاڑیاں بھی شامل ہیں ، جن کی عمر 15 سے 20 سال سے زیادہ ہے۔ لیکن تجارتی گاڑیوں کی اوسط عمر 10 سال سے زیادہ ہے اورخانگی گاڑیوں کی عمر 10 سے 15 سال ہے۔ اس طرح کی پرانی گاڑیاں جدید ترین گاڑیوں کے مقابلے میں 10 سے 12 گنا زیادہ آلودگی کا باعث بن رہی ہیں۔
مرکزی حکومت نے کہا کہ اس نے پرانے ، آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں پر گرین ٹیکس عائد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ مضبوط ہائبرڈ ، برقی گاڑیاں اور سی این جی ، ایتھنول اور ایل پی جی جیسے متبادل ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کو بھی اس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ اس سلسلے میں وہ گاڑیاں جو فٹنس تجدید تجویز میں ناکام رہی ہیں انھیں اینڈ آف لائف وہیکلز سمجھا جائے گا اور اسکریپنگ مراکز میں بھیجا جائے گا۔ اسکریپ کی لاگت کو اس وقت مدنظر رکھا جائے گا جب گاڑی کا مالک نئی گاڑی خریدے گا اور اسی کے مطابق نئی گاڑی کی لاگت کو کم کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اسکریپنگ سنٹر کی جانب سے دی گئی پرانی گاڑی کی اسکریپ قیمت ، نئی گاڑی کی قیمت کا 4 سے 6 فیصد متوقع ہے۔ نئی ذاتی گاڑیوں کے لئے 25 فیصد تک اور ریاستوں سے نئی تجارتی گاڑیوں کے لئے 15 فیصد تک کی امکانی ٹیکس کو چھوٹ کے زمرے میں شامل کرلیا جائے گا ۔