Thursday, April 24, 2025
Homeتلنگانہحیدرآبادمیں زیر زمین پانی کی سطح میں تشویش ناک حد تک گراوٹ،آبی...

حیدرآبادمیں زیر زمین پانی کی سطح میں تشویش ناک حد تک گراوٹ،آبی بحران کا خطرہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔شہر حیدرآباد ہندوستان کے ان  چند اہم شہروں دہلی ، چنیائی اور بنگلور کے ساتھ شامل ہے جن میں سطح زمین کے نیچے پانی 2020 تک ختم ہونے کے خدشات ظاہر کیے گئے ہیں ۔ نیتی آیوگ کی جانب سے شہر حیدرآباد کی زیرزمین پانی کی سطح کے متعلق جو رپورٹ جاری کی گئی ہے اس میں تشویش  ظاہر کی گئی ہے کہ حالیہ چند مہینوں کے دوران حیدرآباد کی زیرزمین پانی کی سطح میں 4 میٹر کی کمی آئی ہے ۔ تشویش ناک حقیقت یہ بھی ہے کہ گزشتہ 4 مہینوں کے دوران حیدرآباد میں زیرزمین پانی کی سطح میں 4.28 میٹرس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

 حیدرآباد کے جو علاقے آبی بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہیں ان میں ماریڈ پلی ، امیر پیٹ ،مشیرآباد ،خیریت آباد ،ملکاجگری ،شیخ پیٹ اور آصف نگرسرفہرست ہیں تلنگانہ اسٹیٹ ڈویلپمنٹ پلاننگ سوسائٹی سے موصولہ ڈیٹا کے بموجب 19-2018 کے دوران 25 مارچ تک 733 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جو کہ معمول کی بارش 863 ملی میٹر سے کم ہے یعنی 16 فیصد کم بارش ہوئی ہے جبکہ حیدرآباد میں اسی عرصے کے دوران 504 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو کہ 733 ملی میٹر معمول کی بارش سے کم ہے یعنی حیدرآباد میں بھی 299 ملی میٹر بارش کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ برس ماہ اکتوبر تک زیرزمین پانی کی سطح 15.11 میٹرس تھی لیکن فروری میں مزید گہرائی تک پہنچتے ہوئے19.31 میٹر ہوچکی ہے اس طرح حیدر آباد میں گزشتہ چار مہینوں کے دوران زیرزمین پانی کی سطح میں 4.28 میٹرس گراوٹ درج کی گئی ہے۔

حیدرآباد کے جن علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح میں تشویشناک گراوٹ آ رہی ہے ان میں ماریڈپلی ،آصف نگر، بنڈلہ گوڑا، ہمایوں نگر، نام پلی، خیریت آباد، ما صاحب ٹینک اور مشیرآباد قابل ذکر ہیں۔