حیدرآباد ۔ عوام کی حفاظت اور حادثات میں شرح اموات کو کم کرنے کےلئے ہیلمٹ کے استعمال کو لازم قرار دیا گیا اور اس قانون کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانوں کے ساتھ سزابھی مقرر کی ہے لیکن اس کے باوجود ہندوستان کے اہم شہروں میں عوام ہیلمٹ کے استعمال سے ہنوز گریز کررہے ہیں ۔ہندوستان کے کس اہم شہر میں عوام ہیلمٹ کا استعمال کس حد تک کررہے ہیں اس ضمن میں ایک مطالعہ (سروے ) کیا گیا ۔
ہیلمٹ کے استعمال سے متعلق اس سروے میں حیدرآبادکو 14 ویں مقام حاصل ہوا ہے جبکہ دہلی ، ممبئی اور بنگلورو شہروں نے ابتدائی تین مقامات پر قبضہ کیا۔ اس سروے کے اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ حیدرآبادی عوام حادثات میں ہیلمٹ کی افادیت ثابت کرنے کے متعدد واقعات کے باوجود ہیلمٹ استعمال کرنے سے گریزاں ہیں۔ یہ سروے آئی سی آئی سی آئی لیمبرڈ ہیلمیٹ سروے فائنڈنگز 2020 کے ذریعہ کیا گیا تھا جس نے نتائج کا اعلان کیا۔
اس سروے میں ملک بھر کے 18 شہروں میں 2400 سے زیادہ موٹر سائیکل سواروں کا نمونہ لیا گیا اور 18 سے 35 سال کے درمیان موٹرسائیکل سواروں سے بات کی گئی اور ان سے ہیلمٹ پہننے والے پیلیون سواروں (پچھلی نشت پر سواری کرنے والوں) کی ضرورت پر سوال اٹھائے گئے اور نتائج برآمد ہوئے۔ سروے کرنے والے افراد کا موقف ہے کہ بائیک کی پچھلی نشت پر سواری کرنے والے ہیلمٹ پہننے سے نظرانداز کر رہے ہیں کیونکہ یہاں قانونی مجبوریوں کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ تاہم انہوں نے جواب دیا کہ انہیں حادثات میں اپنے آپ کو بچانے کے لئے ہیلمٹ بھی پہننا چاہئے۔
انٹرویو کرنے والوں میں سے اکثریت کا خیال ہے کہ جو بچے پچھلی نشت پر سواری کرتے ہیں انہیں ہیلمٹ اتنی ضرورت نہیں ہوتی ہے جتنا کہ خواتین کو ہمیشہ ہیڈ گیئر پہننا چاہئے۔پچھلی نشت پر سواری کرنے والے افراد میں ہیلمٹ پہننے کی عادت کے ضمن میں جو سروے کیا گیا ہے اس میں حیدرآباد اور وجئے واڑہ کی درجہ بندی 14 اور 15 ہے۔ دہلی میں 63 فیصدافراد جوکہ بائیک کی پچھلی نشت پر سواری کرتے ہیں وہ ہیلمٹ پہنتے ہیں ، جبکہ گوہاٹی کے 58 فیصد لوگوں نے ہیلمٹ پہن رکھا ہے۔ حیدرآباد میں صرف 5 فیصد ایسے افراد ہیں جوکہ پچھلی نشت پر سواری کرتے ہوئے ہیلمٹ پہنتے ہیں اور تین فیصد وجئے واڑہ میں ایسے افراد ہیں جوکہ پچھلی نشت پر سواری کرتے ہوئے ہیلمٹ پہنتے ہیں۔
اس سوال کے جواب میں کہ کیا ہیلمٹ محفوظ سفر فراہم کرتا ہے ، انٹرویو کرنے والوں میں سے 99 فیصد نے ہاں کہا ، جبکہ 87 فیصد افراد نے کہا کہ وہ جرمانے عائد کرنے والے پولیس کے غصے اور خوف کی وجہ سے ہیلمٹ پہنتے ہیں۔ حیدرآبادیوں نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ وہ ہیلمٹ پہنے بغیر اوسطا کم سے کم 32 کلومیٹر سفر کرتے ہیں۔ احمد آباد کے عوام 43 کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں ، جبکہ پونے کے لوگ بغیر ہیلمٹ کے 41 کلومیٹر سفر کرتے ہیں۔ اسی طرح ، اندور اور لکھنؤ کے عوام بغیر ہیلمٹ پہنے 35 کلومیٹر سفر کرتے ہیں۔ وجئے واڑہ کے لوگ بغیر ہیلمٹ پہنے 30 کلومیٹر سفر کرتے ہیں۔ دہلی کے رہائشی بغیر ہیلمٹ کے صرف 14 کلومیٹر کا سفر کرتے ہیں۔ اگر سفر کرنے کا فاصلہ کم ہے اور جن علاقوں میں ٹریفک پولیس نہیں ہوگی ، تو حیدرآبادیوں کی ہیلمٹ نہیں پہنے ہوئے افراد کی تعداد بالترتیب 79 فیصد اور 75 فیصد ہے۔ مجموعی طور پر ، 68 فیصد حیدرآبادی ، وجے واڑہ کے 53 فیصد عوام نے کم ٹریفک سڑکوں پر بغیر ہیلمٹ سفر کرنے کے لئے پہلے دو مقامات پر قبضہ کیا۔