حیدرآباد: تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد نے ابھی دیشا اجتماعی عصمت ریزی مقدمہ کو بھولیا بھی نہیں ہے اس طرح کا ایک اور واقعہ شہر میں پیش آیا ہے جس نے پھر ایک مرتبہ خواتین کے تحفظ میں سوالیہ نشان لگادیا ہے۔
شہر کے نواحی علاقے آر سی پورم کے قریب کولور سے 30 سالہ خاتون کی لاش ملی ہے۔ پولیس نے اس ضمن میں ابتدائی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ تین افراد نے مبینہ طور پر اسے الگ مقام سے اغوا کیا ، زیادتی کی اور اسے مار ڈالا۔ آر سی پورم پولیس نے اغوا ، اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
پولیس کے مطابق خاتون دو بچوں کی ماں ہے جوکہ کولور ٹنڈہ کی رہائشی تھی جو آر سی پورم پولیس حدود میں تل پور میونسپلٹی کے تحت آتاہے۔ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے وہ اپنے شوہر سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد خود ہی گذارا کر رہی تھی۔ ابتدائی تحقیقات میں پولیس کومعلوم ہوا ہے کہ دو دن پہلے اسی گاؤں کے تین افراد نے اسے گھر سے جاتے ہوئے اغوا کیا تھا اور اسے گاؤں کے مضافات میں واقع ایک دور دراز علاقے میں لے گئے تھے جہاں انہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی اور اسے قتل کردیا۔ دیہاتیوں نے خاتون کی لاش دیکھی اور پولیس کواطلاع دی جو جائے واردات پر پہنچ گئی اور پوسٹ مارٹم کے لاش کو دواخانہ منتقل کردیا ۔ پولیس نے کہا ہے کہ ملزمین کی گرفتاری کے لئے تلاش جاری ہے۔
حالیہ دنوں میں تلنگانہ کے وزیر داخلہ محمود علی نے کہا تھا کہ تلنگانہ میں جرائم کا گراف کافی کم ہے لیکن اس کے باوجود خواتین کے تحفظ پر ہنوز سوالیہ نشان ہے ۔حالیہ عرصے میں کئی ایک واقعات ایسے رونما ہوچکے ہیں جس نے تلنگانہ میں خواتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان لگا دیا جس میں خاص کر دیشا مقدمہ قابل ذکر ہیں جس نے دہلی کے نربھیا مقدمہ کی یاد تازہ کردی تھی ۔