قاہرہ ۔مصری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی اور خلیجی ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔یہ وضاحت ان رپورٹس کے تناظر میں جاری کی گئی ہے جن میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مصر نے سعودی عرب، کویت، بحرین، سلطنت عمان اور امارات کے شہریوں سے ویزا فیس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قطر کے شہریوں سے ویزا فیس پہلے سے ہی لی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مصر کے معاون وزیر خارجہ یاسر محمود ہاشم نے کہا ہے کہ مصر کے متعلقہ حکام غیرملکیوں کے لیے ویزے کا نیا نظام تیار کر رہے ہیں۔ اس کا مقصد ایک طرف تو سیاحت کو فروغ دینا اور دوسری جانب ایرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔
کویتی جریدے الانبا کے مطابق مصری وزیر نے توجہ دلائی کہ مصر چاہتا ہے کہ سیاحت کے معاملے میں تمام غیرملکیوں کےساتھ مساوات کے اصول پر عمل کرے اور کسی کے ساتھ امتیاز نہ برتا جائے تاہم دو طرفہ یا علاقائی معاہدوں میں شریک ممالک کے شہریوں کے ساتھ ترجیحی معاملہ جاری رکھا جائے گا۔
مصری عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ فی الوقت 80 ممالک کے شہریوں کو پیشگی ویزے کے بغیر سیاحت کی غرض سے مصر آنے کی اجازت ہے۔ انہیں مصر کے ایرپورٹ، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں پر ویزا جاری کر دیا جاتا ہے۔ بیشتر عرب ممالک کے شہری اسی زمرے کے ہے۔
یاسر محمود ہاشم نے کہا کہ متعدد ممالک کے شہریوں کو آن لائن سیاحتی ویزا حاصل کرنے کی سہولت میسر ہے اور رہے گی۔مصر کے معاون وزیر خارجہ نے کہا کہ جہاں تک جی سی سی ممالک کے شہریوں کا تعلق ہے تو وہ ایر پورٹ یا بندرگاہ یا بری سرحدی چوکی پہنچ کر مصر کا سیاحتی ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ اپنے یہاں مصری سفارتخانوں سے بھی ویزا حاصل کرکےسفر کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ کار برسہا برس سے نافذ ہے اسے تبدیل نہیں کیا گیا۔