Tuesday, April 22, 2025
Homeٹرینڈنگخواتین امیدواروں کی ریکارڈ کامیابی،ہندوستانی پارلیمنٹ میں نئی تاریخ رقم

خواتین امیدواروں کی ریکارڈ کامیابی،ہندوستانی پارلیمنٹ میں نئی تاریخ رقم

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ہندوستان میں حالیہ منعقدہ لوک سبھا کے 17 ویں انتخابات میں خواتین امیدواروں کی چاندی ہی چاندی ہوئی اور اس مرتبہ  78 خواتین نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے  نئی تاریخ رقم کی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ ہندوستان میں ریکارڈ تعداد میں خواتین ارکان منتخب ہوئی ہیں، اس سے قبل 2014 میں 64 خواتین منتخب ہوئی تھیں۔ لوک سبھا کے انتخابات میں کامیاب ہونے والی معروف خواتین میں سونیا گاندھی، سمرتی ایرانی، منیکا گاندھی، کرن کھیر، نصرت جہاں روحی، ساجدہ احمد، ہیما مالنی، رامیا ہری داس، ممی چکربورتی، پرگیہ ٹھاکر سنگھ، متھو ویل کنیز موزی اور ریتا بھگونا جوشی شامل ہیں۔

اس مرتبہ  لوک سبھا انتخابات میں مجموعی طور پر 700 سے زائد خواتین نے انتخابات میں حصہ لیا تھا جس میں سے سب سے زیادہ 54 خواتین کو کانگریس نے ٹکٹ دیا تھا۔کانگریس کے بعد خواتین کو ٹکٹ دینے والی سیاسی جماعتوں میں  دوسرے نمبر پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) رہی جس نے 53 خواتین کو ٹکٹ دیے تھے۔سب سے زیادہ خواتین ملک  کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش اور دوسرے نمبر پر مغربی بنگال سے کامیاب ہوئی ہیں۔دونوں ریاستوں سے ترتیب وار 11 خواتین ارکان کامیاب ہوئیں۔

تفصیلات کے بموجب  17 ویں لوک سبھا کے لیے 542 ارکان میں سے 78 خواتین ارکان کامیاب ہوئی ہیں۔انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ لوک سبھا میں اتنی تعداد میں خواتین پہنچی ہیں۔نو منتخب خواتین میں کچھ خواتین ملسل انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں، تاہم کئی خواتین پہلی مرتبہ بھی لوک سبھا انتخابات میں کامیاب ہوئی ہیں۔خواتین کی ریکارڈساز کامیابی کے بعد اس مرتبہ لوک سبھا میں خواتین ارکان کا حصہ 14 فیصد ہوگا جو ہندوستان کی سب سے بڑی اقلیت مسلمان کے حصے سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔

منتخب ہونے والی 78 خواتین میں صرف 2 مسلمان خواتین شامل ہیں اور دونوں مسلمان خواتین ریاست مغربی بنگال سے آل انڈیا ترینمول کانگریس (اے آئی ٹی سی) کی ٹکٹ سے کامیاب ہوئی ہیں۔اس مرتبہ  لوک سبھا کے انتخابات لڑنے والی 700 سے زائد خواتین میں 220 خواتین آزاد امیدوار کی حیثیت سے میدان میں اتریں تھیں۔