Sunday, June 8, 2025
Homesliderخواتین کو دھوکہ دینے والا جعلی جج گرفتار

خواتین کو دھوکہ دینے والا جعلی جج گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ۔ اترپردیش کے شہر لکھنؤ میں ایک 40 سالہ شخص جو خود کو جج ظاہر کرتے ہوئے خواتین کا استحصال کررہا تھا  اور انہیں خود کو جج ظاہر کرکے مبینہ طور پر پیسے بٹور رہا تھا ۔ لکھنؤ پولیس سائبر سیل نے وشنو شنکر گپتا کے نام سے شناخت شدہ ملزم کو پھنسانے کے لیے جج سے ترجیحی طور پر ازدواجی رشتہ کا  اشتہار دے کر ایک جال بچھایا۔گپتا قانون سے فارغ التحصیل ہے  اور اس نے مختصرمدت کے لیے عدالت میں پریکٹس کی تھی۔تفتیشی افسر، فیروزبدر نے صحافیوں کو بتایا اس نے طلاق یافتہ یا بیواؤں کو نشانہ بنایا، اس کا سب سے بڑا ہدف ایک عورت تھی جس سے اس نے 43.5 لاکھ روپے نقد، پانچ لاکھ روپے کے زیورات اور 3.3 لاکھ روپے کے دو ایپل فون چھین لیے اور اس کا جنسی استحصال بھی کیا۔

پولیس عہدیدار نے کہا کہ گپتا بہت زیادہ نقدی اور جائیداد رکھنے کا دعویٰ کرکے مجرموں کو لالچ دیا کرتا  ہے ۔انہوں نے مزید کہا ایک بار جب متاثرہ خاتون شادی کرنے پر راضی ہوجاتی  تو وہ رقم کا مطالبہ کرتا  ، یہ کہتے ہوئے کہ اسے زمین کے ایک ٹکڑے کی رجسٹری کے لیے 20-25 لاکھ روپے کی کمی ہے۔اس سلسلے میں حال ہی میں حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

وشنو نے اب تک 15-20 خواتین کو دھوکہ دینے کا اعتراف کیا ہے۔بدر نے کہا اس کا نشانہ  بیوہ یا طلاق یافتہ خواتین کے علاوہ امیر خواتین تھیں۔ وہ اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات کے ذریعے ان سے رابطہ کرتا تھا۔ اپنی پروفائل کی تفصیلات میں، اس نے بطور جج اپنے پیشے کا ذکرکیا ہے۔اپنے اعترافی بیان میں ملزم وشنو نے کہا کہ وہ قانون کی مشق کے دوران مشکل وقت سےگزررہا تھا۔ تب ہی اس نے اچھے خاندانوں کی بیواؤں/طلاق یافتہ خواتین  کو دھوکہ دینے کا فیصلہ کیا۔پولیس عہدیدار نے مزید کہا ایک قانون پریکٹیشنر ہونے کے ناطے وہ ججوں اور ان کی تعیناتیوں سے واقف تھا اور اس لیے خودکو اتر پردیش کے کسی دوردراز ضلع کا جج بتایا کرتا تھا ۔