واشنگٹن ۔اس وقت ساری دنیا کی نظریں امریکہ میں نئی حکومت اور اس کی کابینہ پر مرکوز ہے اور آئے دن امریکی نو منتخب صدر بائیدن کی جانب سے ان کی ٹیم کے منتخب ارکان کے نام سامنے آرہے ہیں اور اسی فہرست کا ایک نام اب منظر عام پر آیا ہے جس کی وجہ سے اردن کی عوام میں خوشی کا ماحول ہے جیسا کہ وائٹ ہاؤس کی نئی ٹیم کے لئے اردن کی خاتون دانا شباط کو مشیر کے طور پر شامل کیا ہے۔
ا س اعلان کے بعد کہ اردنی نژاد دانا شباط کا تقرر ہورہا ہے وہ اب وائٹ ہاؤس میں 50 سے زیادہ نئے عہدداروں میں قانونی امور کی مشیر ہوں گی۔شباط کا انتخاب دوسری عرب نژاد خاتون کے طور پر ہوا ہے اور وہ دوسری امریکی خاتون ہوں گی جو بائیڈن انتظامیہ کا حصہ ہوں گی، کیونکہ پہلے ہی فلسطینی نژاد امریکی خاتون ریما دودن کو وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی ڈائریکٹر برائے قانون سازی امور متعین کیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ ماضی میں دانا شباط بائیڈن کے عبوری دور کے زمانے میں قانون سازی امور کی مشیر کے طورخدمات انجام دے چکی ہیں ۔دانا کانگریس میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے عہدیداروں کی سوسائٹی کی ڈپٹی چیئرمین بھی ہیں۔یہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ دانا شباط کیلیفورنیا میں پیدا ہوئیں اور کولوراڈو میں انکی پرورش ہوئی ہے ۔
جہاں تک انکی تعلیم کا تعلق ہے وہ علم النفس اور منی لیڈر شپ کے مضمون میں کولوراڈو یونیورسٹی سے گریجویشن کیا ہے۔ 2017 کے دوران قانون سازی کے میدان میں امریکی سینیٹ میں ٹرینر کی حیثیت سے اپنے کرئیر کا آغاز کیا تاہم حقیقی معنوں میں 2018 میں ٹرینر کی حیثیت سے فرائض انجام دینا شروع کیے۔بائیڈن کی عبوری ٹیم کے بموجب عہدیداروں کا انتخاب نظریاتی اور نسلی تنوع کی بنیاد پر کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ میں سنگین چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے باصلاحیت افراد کو بائیڈن کی ٹیم کا حصہ بنایا جارہا ہے۔
- Advertisement -
- Advertisement -