ممبئی۔ دس سال سے قید مسلم نوجوان کو عدالت نے قانونی تعلیم جاری رکھنے اور امتحان دینے کی اجازت دے دی ہے ۔ممبئی کی خصوصی مکوکا (این آئی اے) عدالت نے دہشت گرد معاملے کا سامنا کر رہے ایک مسلم نوجوان ندیم اختر کو قانون کی تعلیم جاری رکھنے اور اسے امتحان میں شرکت کرنے کی مشروط اجازت دی ہے۔ ممبئی میں سلسلہ وار بم دھماکہ مقدمہ کا سامنا کر رہے ملزم ندیم اختر کو ایل ایل بی پہلے سال کے دوسرے مرحلہ کے امتحان اور پریکٹیکل میں حصہ لینے کی اجازت دے دی ہے۔
ملزم ندیم اختر نے پہلے مرحلہ میں نمایاں نشانات سے کامیابی حاصل کی ہے۔ ملزم کو قانونی امداد فراہم کرنے کے ساتھ تعلیمی وظیفہ دینے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کے وکیل شاہد ندیم اور عادل شیخ نے خصوصی عدالت میں ایک عرضداشت داخل کرکے عدالت سے ملزم کے امتحان میں حصہ لینےکی اجازت طلب کی تھی، جسے خصوصی جج ونود پڈالکر نے منظور کرتے ہوئے تلوجہ جیل حکام کو حکم دیا کہ امتحان ٹائم ٹیبل کے مطابق ملزم کو جیل سے امتحان گاہ پر لے جایا جائے اور پرچہ ختم ہونے کے بعد اسے فوراً تلوجہ جیل میں روانہ کر دیا جائے۔
خصوصی جج نے اپنے حکم نامہ میں کہا کہ ملزم کو اسکارٹ چارجیس (پولس کے اخراجات) ادا کرنے ہوں گے نیز امتحان کے دوران اسے کالج انتظامیہ کے علاوہ کسی بھی شخص سے گفتگو کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ملزم کو قانونی امداد اور تعلیمی وظیفہ مہیا کروانے والی تنظیم جمعیتہ علماء قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے کہا کہ وہ عدالت کے ممنون و مشکور ہیں کہ انہوں نے استغاثہ کے اعتراضات کے باوجود ملزم کو قانون کی تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کے ایل ایل بی امتحان میں داخلہ لینے کے وقت بھی جمعیتہ علماء کے وکلاء نے عدالت سے خصوصی اجازت حاصل کی تھی اور اس کے بعد ملزم کو تعلیمی وظیفہ بھی دیا گیا تھا اور ملزم کا پہلے سال کے پہلے مرحلہ کا نتیجہ اطمینان بخش ہے۔