Wednesday, April 23, 2025
Homesliderدماغی طور پر مردہ شخص نے 8 افراد کو نئی زندگی...

دماغی طور پر مردہ شخص نے 8 افراد کو نئی زندگی دی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: ایک 36 سالہ بینک منیجر کنموری سیتا رام راجو کے خاندان کے افراد جنھیں گلوبل ہاسپٹل لکڑی کا پل میں نیورولوجسٹوں نے  اطلاع دی کہ ان کا عزیز جو سڑک حادثے میں سر پر گہرے زخموں کی وجہ سے دماغی طور پر مردہ قرار دیا جاچکا ہے اس شخص ریاست کے تحت چلائے جانے والے جیوندن اعضاء عطیہ اقدام کے تحت مرنے والے کے اعضاء کا عطیہ کیا ہے جس سے دیگر 8 زندگیاں بچائی جاسکی ہیں۔

حیدرآباد ٹریفک پولیس نے گلوبل اسپتال لکڑی کا پل سے کیئر ہاسپٹل بنجارہ ہلز تک 3.6 کلو میٹرس کا ایک فوری آمدورفت کے لئے گرین چینل فراہم کیا جورات کہ رات 9.32 سے 9.36 بجے کے درمیان چار منٹ میں طے کیا گیا تھا۔

عہدیداروں نے کہا کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس نے 6.7 کلو میٹر کے فاصلے پر گلوبل اسپتالوں سے کِمس اسپتال سکندرآباد میں براہ راست جگر پہنچانے کے لئے گرین چینل بھی فراہم کیا اور یہ فاصلہ رات 9.47 سے 9.53 کے درمیان صرف 6 منٹوں میں طے کیا گیا تاکہ دماغی طور پر مردہ قرار دیئے جانے والے شخص کا جگر دوسرے شخص تک پہنچایا جاسکے ۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ جمعہ 11 ستمبر کو مہاراشٹر کے یونین بینک سولا پور میں بینک منیجر کنموری سیتارام راجو ایک ٹیکسی میں واپس حیدرآباد آرہے تھے۔ سہ پہر ڈھائی بجے کے قریب سولا پور شہر کے نواحی علاقے  میں ٹیکسی کو ایک  ٹرک نے ٹکر ماردی۔ حادثے کے بعد بینک ملازم کو فوری طور پر مقامی خانگی دواخانے  سے رجوع کیا گیا اور ایمرجنسی علاج کروایا گیا۔ صحت کی حالت میں کوئی بہتری نہیں آنے پر سیتارام راجو کو اتوار 13 ستمبر کی سہ پہر 3 بجے کے قریب  گلوبل ہاسپٹل لکڑی کا پل منتقل کردیا گیا۔

آئی سی یو علاج سمیت تقریبا 28 گھنٹوں کی اہم نگہداشت میں علاج کے بعد پیر کے روز تقریبا 1.35 بجے ، گلوبل اسپتال کے نیورو فزیشنوں نے سیتا رام راجو کو سر میں شدید چوٹ کی وجہ سے دماغی مردہ قرار دے دیا۔

جیونڈن آرگن ڈونیشن کوآرڈینیٹرز اور اسپتال کے عہدیداروں کے ذریعہ بینک ملازم کے لواحقین اور دیگر رشتہ داروں کے لئے غم کونسلنگ سیشنوں کا ایک سلسلہ منعقد کیا گیا جس میں  اعضاء کے عطیہ کرنے پر رضامندی ان کی اہلیہ ناگا سویتھا اور کنبہ کے دیگر افراد نے دی۔جیون دان کمیٹی کے ذریعہ اعضا عطیہ کے ہدایت نامے کی بنیاد پر ڈاکٹروں نے دو گردے ، دو کورنیا ، جگر ، دل اور دو پھیپھڑوں (تمام آٹھ اعضاء ) کو بازیافت کیا۔

کوویڈ 19 کی وبائی بیماری اور لاک ڈاون پابندیوں کی وجہ سے ریاست تلنگانہ میں اعضاء کے عطیہ اور پیوندکاری کی رفتار میں تیزی آگئی ہے۔ جیون دان کے عہدیداروں کے اقدام کی بدولت حالیہ  دنوں میں  ٹرانسپلانٹ مراکز یعنی حیدرآباد کے خانگی دواخانوں نے 13 افراد کے  اعضاء کو بازیافت کرنے اور ضرورت مند مریضوں کو ہدایت نامے کی بنیاد پر اعضاء کی پیوند کاری یا تبدیل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔