حیدرآباد ۔شہر حیدرآباد اور خاص کر چارمینار اور اس کے اطراف کے علاقوں میں خرید وفروخت کےلئے آنے والے افراد کو پارکنگ کا بڑا مسئلہ ہوتا ہے جبکہ سارے شہر کا بھی یہی حال ہے کہ گاڑی ٹہرنے کےلئے مناسب جگہ دستیاب نہیں ہے اور بہت سے لوگ اپنی گاڑیوں مساجد اور سرکاری دواخانوں میں پارکنگ کی مفت سہولیات کا غلط فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں ۔
ان مقامات پر کچھ گاڑیاں دن ہفتوں اور ایک مہینے تک بھی کھڑی ہوتی ہیں۔ نیز دواخانوں میں دو پہیئوں اور کاروں کی بے ڈھنگ پارکنگ ایمبولینسوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ کا باعث بن رہی ہیں۔ تلنگانہ اورآندھراپردیش کے لوگوں کے لئے خریداری کے لئے پسندیدہ اور اہم مارکیٹ ، بیگم بازار مارکیٹ کی قربت کی وجہ سے عثمانیہ دواخانہ میں پارکنگ سے مسائل کا سامنا ہورہا ہے ۔ بیگم بازار مارکیٹ میں خریداروں کی کثیر تعداد کی وجہ سے عثمانیہ دواخانہ اور یہاں موجود مساجد میں پارکنگ سے مریضوں اور مصلیوں کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ عثمانیہ کے گیٹ اور او پی عمارت کے آس پاس خریداروں کی جانب سے پارکنگ کے سبب پریشانی پیدا ہورہی ہے۔ بیگم بازار مارکیٹ جانے والے لوگ اپنی گاڑیاں دواخانہ کے سامنے والی سڑک پر بڑی آسانی سے پارک کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ دکانات والے بھی ہیں جو اپنی گاڑیاں دواخانہ کے اندر کھڑا کرتے ہیں جو دواخانہ کی ہنگامی خدمات میں رکاوٹ کا سبب بن رہے ہیں ۔ بعض اوقات ایمبولینسوں کو بھی دواخانہ سے باہرآنے اور جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ عثمانیہ دواخانہ کی او پی عمارت اور قلی قطب شاہ کی عمارت عملی طور پر ایک آٹو اسٹینڈ میں تبدیل ہوگئی ہے جس کی وجہ سے
مریضوں کو علاج معالجے کے لئے لایا جانے والی ایمبولینسوں کو بے حد مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ عثمانیہ کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ناگنندر نے کہا کہ دواخانہ کے اندرغیر قانونی پارکنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ دریں اثنا گاندھی کے دواخانہ میں بھی معاملہ ایسا ہی ہے۔ دواخانہ کے حکام نے تصدیق کی کہ گاندھی دواخانہ میں بھی درجنوں گاڑیاں بے دریغ کھڑی ہیں اور چوری کے بہت سے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ چھٹیوں کے لئے جانے والے لوگ خاص طورپرسکندرآباد ریلوے اسٹیشن سے جانے والے لوگ اپنی گاڑیاں ہفتوں تک دواخانہ کی پارکنگ میں چھوڑ دیتے ہیں۔ دواخانہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کئی گاڑیاں ایک ماہ سے یہاں پڑی ہوئی ہیں اور وہ ایمبولینسوں کے راستے میں رکاوٹ بنتی ہیں ۔