بیروت ۔ ہمارے یہاں یہ عام خیال ہے کہ راستوں اور خاص کر ٹرافک سگنلز کے پاس بھیک مانگنے والے گداگروں کے پاس بنک بیلینس کافی موٹا ہوتا ہے اور کئی ایک ایسے واقعات منظر عام پر آئے ہیں جس میں گداگر اصل میں کروڑپتی نکلا جس کے پاس گاڑی ، بنگلہ اور بنک بیلینس سب کچھ موجود تھا ۔ اکثر راستوں پر مانگنے والے ملتے ہیں، ان میں اکثریت کی تعداد خود کو معذور ظاہر کر کے بھکاری بنتے ہیں اور لوگوں سے پیسے مانگتے ہیں، اسی طرح ایک حیران واقعہ اب لبنان سے سامنے آیا ہے جہاں گداگر خاتون کے بینک اکاؤنٹ سے 13 کروڑ روپے ملے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لبنان کی بھکاری خاتون کے بینک اکاؤنٹ سے 33 لاکھ اماراتی درہم (9 لاکھ امریکی ڈالر) کے بقدر رقم کا انکشاف ہوا ہے جو روپوں میں تقریبا 14 کروڑ ہوتے ہیں۔یہ انکشاف اس وقت ہوا جب امریکی محکمہ خزانہ نے لبنان کے جمال ٹرسٹ بینک کو بندکیا۔ اگست میں امریکی انتظامیہ نے مبینہ طور پر حزب اللہ کی مالیاتی مدد کے الزام لگایا تھا جسکے بعد لبنانی حکومت نے بینک بند کردیا تھا۔
لبنان میں مرکزی بینک کے گورنر ریاد سلامے نے جمال ٹرسٹ بینک کے کھاتے داروں کو یقین دلایا ہے کہ بینک بند ہونے کے باوجود ان کی رقم محفوظ ہے۔چند روز قبل لبنانی مرکزی بینک میں دوچیک دیئے گئے جو سوشل میڈیا پر مشہور ہوئے اور دونوں چیک خاتون وفا محمد الاود سے تعلق رکھتے تھے۔اس دوران معلوم ہوا کہ ایک خاتون بھکاری کے چیک ہے جو 18 لاکھ درہم اور 14 لاکھ درہم کی مالیت کے ہیں۔ یہ خاتون پورے دن شہر کے بڑے دواخانے کے باہر بھیک مانگتی رہتی ہیں اور حجن وفا کے نام سے مشہور ہیں۔
دواخانہ کا عملہ اس خاتون سے واقف ہے اور جیسے ہی ان کی بے تحاشہ دولت کی خبر مشہور ہوئی لوگوں نے وفا پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ جیسے یہ خبر عالمی سطح پر آئی تو ہر کوئی حیران رہ گیا اور جنگل کی آگ کی طرح یہ خبر مشہور ہو گئی۔