نئی دہلی : وزیر آعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ 2022تک پارلیمنٹ ہاؤز کی نئی عمارت کی تعمیر عمل میں لائی جائے گی۔وہ یہاں نارتھ بلاک میں ارکان پارلیمنٹ کے لئے نو تعمیر شدہ ڈوپلیکس اپارٹمنٹس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
مودی نے وسطی دہلی کے نارتھ ایونیو میں ارکان پارلیمنٹ کی رہائش کے لئے 36ڈوپلیکس فلیٹوں کا افتتاح کیا،جو 1951-52میں تعمیر شدہ اس سے پہلے کے اپارٹمنٹس کو منہدم کر کے تعمیر کئے گئے ہیں۔نئے فلیٹوں کی تعمیر دو سال کی طئے شدہ تاریخ سے مکمل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ محسوس کیا جا رہا ہے کہ پارلیمنٹ ہاؤز کی عمارت کو اپنی خوبصورتی ظاہر کرنے کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ کرکے ایک نئی شکل دینے کیآزادی کے ضرورت ہے۔اور ہندوستان کی 75سال پورے ہونے کے موقع پر ایک نئی عمارت کی تعمیر کی جاسکتی ہے۔
نئے ڈوپلیکس فلیٹوں کا سنگ بنیاد اس وقت کی لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے رکھا تھا۔اتفاقی طور پر،چار سال قبل،مہاجن نے سب سے پہلے ہندوساتی پارلیمنٹ کے لئے ایک نئی عمارت کی تیاری کی تھی۔
دسمبر 2015میں،مہاجن نے اس وقت کے مرکزی شہری ترقیاتی وزیر ایم وینکیا نائیڈو کو خط لکھا تھا،جس میں ان سے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے اقدامات شروع کرنے کو کہا تھا۔
مہاجن نے استد لال کیا تھا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر عملے،سکیوریٹی اہلکاروں،میڈرا نمائندوں اور پارلیمانی سر گر میاں 1927میں کمیشن شروع ہوا تھا،اس وقت سے اب کئی گنا اضافہ ہو گئی ہیں۔انہوں نے پارلیمنٹ کامپلکس اور راج پتھ کے اس پار،دو عمارتوں کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی۔
لوک سبھا کے موجودہ اسپیکر اوم برلا نے بھی اس ماہ کے شروع میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت کے بارے میں بات کی تھی۔ 10اگسٹ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر پر غور کیا جا رہا ہے،لیکن ابھی اس معاملے پر حتمی فیصلہ کیا جانا باقی ہے۔
موجودہ پارلیمنٹ کی عمارت کا ڈیزائن بر طانوی معمار ایڈون لو ٹینس اور ہر برٹ بیکر نے بنایا تھا۔ عمارت کی تعمیر کا کام 1921میں شروع ہوا تھا اور چھ سال بعد مکمل ہوا تھا۔ہندوستان کی آزادی سے قبل،اس عمارت کو امپیرل قانون ساز کونسل کے لئے استعمال کیا جاتا تھا۔