Wednesday, April 23, 2025
Homesliderدھونی کا آئی پی ایل کرئیر مایوس کن انداز میں ختم ہوجائے...

دھونی کا آئی پی ایل کرئیر مایوس کن انداز میں ختم ہوجائے گا؟

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سب سے کامیاب ترین کپتان مہندرسنگھ دھونی جنہوں نے 15 اگسٹ 2020 کو یوم آزادی کے موقع پر بین الاقوامی کرکٹ سے اچانک سبکدوشی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے کروڑہاشائقین کو مایوس کیا تھا اب لگتا ہے کہ ان کا آئی پی ایل کرئیر بھی مایوس کن انداز میں ختم ہوجائے گا۔

انڈین پریمئر لیگ ( آئی پی ایل ) کا 13 ویں ایڈیشن اس وقت متحدہ عرب امارات کے تین مقامات دبئی ، ابوظہبی اور شارجہ میں کھیلا جارہاہے ۔تادم تحریر رواں ٹورنمنٹ کے دوسرے مرحلے پلے آف میں رسائی حاصل کرنے والی سب سے مضبوط دعویدار اور پہلے ہی مرحلے سے باہر ہونے والی پہلی ٹیم کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کیونکہ 8 ٹیموں کی صف بندی میں جہاں دہلی کیپیٹلز9 مقابلوں میں 7 فتوحات کے ساتھ پہلے مقام پر فائز ہے اور اسکا پلے آف میں پہنچنا تقریباً طے ہے جبکہ دوسری جانب سب سے مایوس کن بات دھونی کی زیر قیادت ٹیم چینائی سوپر کنگس کی ہے جسے آئی پی ایل 13 کے آغاز سے قبل ہی خطاب کی دعویدار ٹیموں میں شامل کرلیا گیا تھا لیکن کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ اس مرتبہ چینائی کی ٹیم کا اتنا برا حال ہوگا۔

چینائی سوپر کنگس 10 مقابلوں میں شرکت کرنے کے بعد صرف 3 فتوحات حاصل کرپائی ہے اور ٹیموں کے جدول میں وہ سب سے نیچے 8 ویں مقام پر ہے اور شاید آئی پی ایل کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ چینائی سوپر کنگس آخری مقام پر ہو اور پہلے ہی مرحلے سے اس کا اخراج ہوجائے۔ٹیم کے مجموعی مظاہرے مایوس کن ہی ہیں لیکن خود مہندرسنگھ دھونی کے انفرادی مظاہرے بھی کوئی قابل ستائش نہیں ۔وکٹوں کے پیچھے تو ماہی کی پھرتی میں کوئی کمی دیکھائی نہیں دی لیکن وکٹوں کے سامنے یعنی بیٹنگ میں اس مرتبہ دھونی کا بیٹ کافی خاموش رہا۔دھونی جنہیں دنیا کا بہترین فنشرمانا جاتاہے وہ رواں ٹورنمنٹ میں متعدد مرتبہ ٹیم کو کامیابی دلوانے میں ناکام رہے۔
دھونی جوکہ ہر آئی پی ایل میں تقریباً 400 سے زیادہ رنز اسکور کرتے رہے ہیں جیسا کہ انہون نے 2018 میں 455 اور 2019 میں 416 رنز اسکور کئے تھے اور ان دونوں سیزن میں وہ بالترتیب16 اور 15 مقابلوں میں شرکت کی تھی لیکن 2020 میں انہوں نے 10 مقابلوں میں شرکت کرنے کے باوجود صرف 164 رنز اسکور کرپائے ہیں ۔رواں ٹورنمنٹ میں دھونی کی سست رفتار بیٹنگ اور متعدد مواقع پر جب ٹیم کو ان سے مقابلہ میں تیز رفتار بیٹنگ کی امید تھی اس وقت میچ فینشردھونی نہ صرف تیزی سے رنز بنانے میں ناکام رہے بلکہ اپنی ٹیم کو کامیابی سے ہمکنار بھی نہیں کرپائے لہذا اب ذہنوں میں یہ سوال اور بھی گہرا ہوتا جارہا ہے کہ کیااب دھونی کا آپی پی ایل کرئیر بھی مایوس کن انداز میں ختم ہوجائے گا؟
از: حذیفہ ارقم