Wednesday, April 23, 2025
Homesliderدہشت گردی کے الزام کے بعد مدرسہ منہدم کردیا گیا

دہشت گردی کے الزام کے بعد مدرسہ منہدم کردیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

گوہاٹی۔ آسام حکومت نے چہارشنبہ کو  ریاست میں مدرسوں سے چلائی جارہی مبینہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کو ناکام بنانے کی کوشش  کے نام پر ایک اور خانگی  مدرسہ کو منہدم کردیا۔آج صبح بونگائیگاؤں ضلع انتظامیہ نے ضلع کے جوگیگھوپا علاقے میں کبیتاری میں واقع مرکز المعارف قریانہ مدرسہ کو منہدم کردیا۔آٹھ بلڈوزروں نے بڑی تعداد میں پولیس عہدیداروں  کی موجودگی میں انہدام کی مہم کو انجام دیا۔ایس پی بونگائیگاؤں خوابنیل ڈیکا نے بتایا کہ انہدام کے بارے میں منگل کو مدرسہ اتھارٹی کو نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ تقریباً 200 طلبہ میں سے،ان میں سے زیادہ تر کو گھر واپس بھیج دیا گیا، جب کہ چند دیگر جو مدرسہ کے احاطے میں مقیم تھے، مسمار کرنے سے پہلے قریبی اداروں میں منتقل ہو گئے۔

اس مدرسہ کے استاد حفیظ الرحمن کو 26 اگست کو دو اماموں کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پرگرفتار کیا گیا تھا جنہیں اس سے قبل ضلع گولپارہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔پولیس نے دعویٰ کیا کہ رحمان اور دو اماموں کے دہشت گرد تنظیموں القاعدہ ان برصغیر ہند اور انصار اللہ بنگلہ ٹیم سے مضبوط روابط ہیں۔ڈیکا نے کہا کہ مدرسہ کی تلاشی کے دوران ہمیں کچھ مجرمانہ دستاویزات ملے ہیں۔انہدام کی وجہ پوچھنے پر پولیس عہدیدار نے کہا کہ مدرسہ حکومتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا اور عمارت کے لیے ضروری اجازت بھی نہیں مانگی گئی تھی۔لہذا ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعات کے تحت اسے منہدم کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے پانچ مہینوں میں آسام پولیس نے القاعدہ ان برصغیر ہند اور انصار اللہ بنگلہ ٹیم سے مبینہ تعلق کے الزام میں تقریباً 40 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ آسام حکومت کی جانب سے یہ پہلی کارروائی نہیں ہے بلکہ چند دن قبل بھی مدارس پر بلڈوزر چلا کر انہیں زمین دوس کردیا گیا ہے ۔