نئی دہلی۔ دہلی پردیش کانگریس نے قومی دارالحکومت میں صبح رانی جھانسی روڈ کے نزدیک اناج منڈی میں پیش آئے آتشزدگی کے واقعہ پر گہرا دکھ کا اظہار کیا اور اس حادثے کے لئے دہلی حکومت اور دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ دہلی کانگریس کے ریاستی صدر سبھاش چوپڑا، سابق وزیر ہارون یوسف اورسابق رکن پارلیمنٹ جے پرکاش اگروال نے دواخانے کا دورہ کرتے ہوئے زخمیوں کی خیرو عافیت کی اور ان اہل خانہ کی سے ہمدردگی کا اظہار کرنے اور انکی ہمت باندھنے کی کوشش کی ۔
چوپڑا نے اس آتشزدگی کے واقعہ کے لئے دہلی حکومت اور ایم سی ڈی کو ذمہ دار ٹھہرایا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ علاقے میں بے ترتیب گلیوں میں پھیلے تاروں کی وجہ سے پیش آیاہے ۔ دہلی حکومت کی طرف سے مہلوکین اور زخمیوں کے اہل خانہ کو امدادی رقم دیے جانے کے اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی موت کی تلافی پیسوں سے نہیں کی جا سکتی ۔
عدالتی جانچ کا حکم
دہلی کے چیف منسٹر کیجریوال نے رانی جھانسی روڈ کے نزدیک اناج منڈی میں ایک چار منزلہ عمارت میں لگی شدید آگ کے عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ہلاک شدگان کے گھروالوں کو دس لاکھ اور زخمیوں کے گھروالوں کو ایک لاکھ روپے بطور امدادی رقم دینے کا اعلان کیا ہے ۔
چیف منٹسر دہلی نے کہا کہ اس معاملے میں جو بھی قصوروار ہوگا اسے سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔کیجریوال نے صبح جائے وقوع کادورہ کرے ہلاک شدگان کے گھروالوں کو فی کس دس لاکھ اور زخمیوں کے گھروالوں کو فی کس ایک لاکھ روپے بطور مدد دینے کا اعلان کیا ہے ۔ جائے وقوع کا دورہ کرنے کے بعد ایل این جے پی جاکر زخمیوں سے ملاقات کی۔ یہاں ڈاکٹروں سے بھی بات چیت کرکے زخمیوں کا احوال معلوم کیا اور کہا کہ زخمیوں کے علاج کا خرچ دہلی حکومت اٹھائے گی۔
اس شدید حادثے میں اب تک 43 افرادکی موت ہوچکی ہے اور جھلسے لوگوں کو رام منوہر لوہیا، ہندرراو اسپتال ،صفدرجنگ، لیڈی ہارڈنگ اور لوک نائک جے پرکاش دواخانہ میں داخل کروایاگیا ہے ۔