نئی دہلی ۔دہلی فساد میں شرپسندوں اورافواہ پھیلانے والوں کے خلاف دہلی پولیس نے کارروائی شروع کی اور اس دوران کئی ایک گرفتاریاں بھی عمل میں آئیں ہیں لیکن اس دوران افواہ کی پاداش میں گرفتار ہونے والا شخص نہ صرف پولیس کی حراست سے نہ صرف فرار ہوگیا بلکہ اس نے خود کشی بھی کرلی ہے۔
شمال مشرقی دہلی میں تشدد کے واقعات میں مہلوکین کی تعداد بڑھ کر 53 ہو گئی ہے اور ان واقعات کی جانچ بھی مختلف ٹیموں کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ اس درمیان افواہ پھیلانے والے کئی لوگوں کو پولیس نے گرفتار بھی کیا ہے جن میں سے ایک کی موت کی خبر ہے۔ تفصیلات کے مطابق رنجیت نگر علاقہ میں سر عام گھوم کر افواہ پھیلانے والے نوجوان 23 سالہ انشومن نے پولیس سے بھاگ کر خودکشی کر لی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اسے پولیس نے گزشتہ دنوں گرفتار کیا تھا لیکن وہ کسی طرح فرار ہو گیا اور خودکشی کر لی۔
اس واقعہ کے بعد پولیس محکمہ میں ہنگامہ برپا ہو ہے۔ ڈی سی پی نے معاملے میں لاپروائی برتنے کے لیے ایک ایس آئی سمیت چار پولیس عہدیداروں کو معطل کر دیا ہے۔ اس پورے واقعہ کی مجسٹریل جانچ کروائے جانے کا حکم بھی صادر کر دیا گیا ہے۔
خبروں کے مطابق رنجیت نگر سمیت پوری دہلی میں فسادات کی افواہ کی وجہ سے افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔ رنجیت نگر کے پانڈو نگر میں زبردست افرا تفری کا ماحول تھا اور ایک نوجوان تلوار لے کر برسرعام گھوم رہا تھا۔ اس کی شکایت لوگوں نے مقامی پولیس سے کی۔ پولیس نے علاقے میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر ملزم انشومن کو پکڑ لیا۔ پولیس نے انشومن کے خلاف افواہ پھیلانے اور آرمس ایکٹ کی دفعہ لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کی۔
ذرائع نے کہا ہے کہ پیر کی دیر رات پولیس کی ایک ٹیم انشومن کو لے کر اس کے گھر پر تلوار برآمد کرنے کے لیے گئی تھی اور انشومن کو ایک کانسٹیبل کے بھروسے چھوڑ کر پولیس کی باقی ٹیم گھر کی تلاشی لے رہی تھی۔ اسی وقت ملزم انشومن موقع دیکھ کر کانسٹیبل کو دھکا دے کر گھر کی تیسری منزل پر چڑھ گیا۔ اس دوران وہاں پر افرا تفری مچ گئی اور پولیس ٹیم شور مچاتے ہوئے نوجوان کے پیچھے دوڑی۔ خود کو پکڑا جاتا دیکھ کر نوجوان نے اپنے گھر کی تیسری منزل سے نیچے چھلانگ لگا دی۔ اس کی وجہ سے وہ بری طرح زخمی ہو گیا۔ پولیس نے اسے مقامی دواخانے میں داخل کروایا جہاں اس کی موت ہو گئی۔ بعد ازاں پولیس نے ڈاکٹروں کے بورڈ کے ذریعہ لاش کو پوسٹ مارٹم کروانے کے بعد گھر والوں کے سپرد کر دیا۔
اس واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی ہے۔ خراب ماحول کو دیکھتے ہوئے پولیس نے علاقے میں اضافی سیکورٹی تعینات کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی علاقے کے معزز لوگوں سے بھی امن قائم رکھنے میں تعاون کے لیے کہا گیا ہے۔ ایک پولیس عہدیدار نےکہا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کی بنیاد پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔