نئی دہلی: جمعیة علماءہند کی کوششوں سے دہلی فساد میں مبینہ طور پرماخوذ مسلم ملزمان شاداب احمد، راشد سیفی، شاہ عالم، محمد عابد،ارشدقیوم اورشاہ عالم کو کڑکڑڈوما سیشن عدالت نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ اسی کے ساتھ مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ ان کے باعزت بری ہونے تک ہماری کوشش جاری رہے گی اور فسادات کی روک تھام کے لئے ضلعی انتظامیہ کو جواب بنانا ضروری ہے ۔
جمعیة علمائے ہند کی عرضی پرگذشہ دودونوں میں کڑکڑڈوما سیشن عدالت نے ملزمین شاداب احمد،راشد سیفی، شاہ عالم اور محمد عابد کو ایف آئی آر نمبر 117/20 (دیال پور پولس اسٹیشن) اورارشدقیوم، شاہ عالم کو ایف آئی آرنمبر 98/93/2020 مقدمہ میں مشروط ضمانت پر رہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے ۔جمعیة علماءکے توسط سے ابتک دہلی ہائی کورٹ اور سیشن عدالت سے 16 مبینہ ملزمان کوضمانت مل چکی ہیں۔ جمعیة علماءہند نے دہلی فساد میں مبینہ طور پرپھنسائے گے سینکڑوں مسلمانوں کے مقدمات لڑنے کا بیڑا اٹھایا ہے اور صدرجمعیة علماءہند مولانا سید ارشد مدنی کی خصوصی ہدایت پر ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے سیشن عدالت سے لیکر دہلی ہائی کورٹ تک قانونی کوششیں جاری ہیں۔ ملزمین شاداب احمد،راشد سیفی، شاہ عالم اور محمد عابد کو ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے پچیس ہزار روپئے کے ذاتی مچلکہ پر ضمانت پررہا کئے جانے کے احکامات جاری کئے ، سرکاری وکیل نے ملزمین کی ضمانت پررہائی کی سخت لفظوں میں مخالفت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کی ضمانت پر رہائی سے امن میں خلل پڑسکتا ہے لیکن عدالت نے دفاعی وکلاکے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ملزمین کی ضمانت عرضداشت منظور کرلی۔
جمعیة علماءہند کی جانب سے ملزمین کی پیروی ایڈوکیٹ ظہیر الدین بابر چوہان اور ان کے معاون وکیل ایڈکیٹ دنیش نے کی اور عدالت کو بتایا کہ اس معاملے میں پولیس کی جانب سے چار ج شیٹ داخل کی جاچکی ہے اور ملزمین کے خلاف الزامات پر ڈائرکٹ ثبوت نہیں ہیں لہذا انہیں ضمانت پر رہاکیا جانا چاہئے ، ملزمین پر تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,149,436, 427 (خطرناک ہتھیاروں سے فساد برپا کرنا،آتش گیر مادہ یا آگ زنی سے گھروں کو نقصان پہنچانا،غیر قانونی طور پر جمع ہونا اور پی ڈی پی پی ایکٹ کی دفعہ 3,4 ( عوامی املاک کوآتش گیرمادہ یا آگ زنی سے نقصان پہنچانا) کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے اور ملزمین گذشتہ تین ماہ سے زائد عرصہ سے جیل میں مقید ہیں۔