نئی دہلی۔ ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور حکومت عوام کی پرسان حال نہیں ہے ،جیسا کہ اوپیک کی جانب سے مانگ کے مطابق تیل کی پیداوار میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اچھال جاری رہنے کی وجہ سے چہارشنبہ کو مسلسل دوسرے دن ہندوستان میں پٹرول 30 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل 35 پیسے لیٹر مہنگا ہو گیا۔
مسلسل چار دنوں کی تیزی کے بعد پیر کو ان دونوں ایندھنوں کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی لیکن منگل کو اس میں اضافہ کیا گیا۔چہارشنبہ کو اس میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہوا ، جس کی وجہ سے ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں ان کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ اس اضافے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پٹرول 102.94 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.42 روپے فی لیٹر کی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ ایک ہفتے میں پٹرول 1.75 جبکہ ڈیزل 10 دنوں میں 2.80 روپے فی لیٹر مہنگا ہو گیا ہے۔
اوپیک ممالک کے اجلاس میں تیل کی پیداوار میں چار لاکھ بیرل یومیہ اضافے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ کورونا کے بعد عالمی سطح پر اس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو رہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ روز امریکی مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر برینٹ کروڈ 1.30 ڈالر فی بیرل اضافے کے ساتھ 82.56 ڈالر فی بیرل اور امریکی خام تیل 1.11 ڈالر اضافے کے ساتھ 78.73 ڈالر فی بیرل رہا۔
ملک کی تیل کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دہلی میں پٹرول 102.94 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 91.42 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا۔ اس اضافے کے بعد دہلی این سی آر کے نوئیڈا میں پٹرول 100.24 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 92.04 روپے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ اس وقت بھوپال میں پٹرول 111.45 روپے فی لیٹر اور ڈیزل 100.42 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا ہے جبکہ حیدرآباد میں پٹرول پہلے ہی 105 کا ہندسہ عبور کرچکا ہے ۔یادرہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر ہر روز صبح 6 بجے سے نئی قیمتوں کا اطلاق ہوتا ہے۔