Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگدیویندر فڈنوس کو سپریم کورٹ سے جھٹکا

دیویندر فڈنوس کو سپریم کورٹ سے جھٹکا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے چیف منسٹر دیویندر فڈنوس کو جھٹکا دیتے ہوئے کہا کہ نچلی عدالت ان کے خلاف دائر مقدمے پر نئے سرے سے غور کرے ۔ چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بینچ نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یہ حکم دیا۔

ہائی کورٹ نے ستیش اوئکے کی یہ عرضی خارج کردی تھی کہ جس میں انہوں نے فڈنوس کے ذریعہ انتخابی حلف ناموں میں مجرمانہ معاملوں کی بات چھپانے کے لئے ان کا انتخاب منسوخ کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔اس کے بعد اوئکے نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔

درخواست گزاروں کا الزام تھا کہ فڈنوس نے سال 2014 اسمبلی انتخابات میں اپنے اوپر دوزیر غور مجرمانہ مقدمات کی تفصیلات چھپائی تھی۔ واضح رہے کہ فڈنوس پر سال 2014کے انتخابی حلف نامے میں دو مجرمانہ مقدموں کی تفصیلات چھپانے کا الزام ہے ۔ یہ دو مقدمے ناگپور کے ہیں جن میں ایک ہتک عزت اوردوسرا دھوکہ دہی کا ہے ۔ عرضی میں فڈنوس کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیاگیاتھا۔

معاملے کی سماعت کے دوران فڈنوس کی جانب سے کہاگیا کہ چیف منسٹر اور سیاسی افراد کے خلاف 100مقدمے رہتے ہیں۔کسی کے انتخابی حلف نامے میں نہ دینے پر کارروائی نہیں ہوسکتی۔ وہیں درخواست گزاروں کی جانب سے کہاگیا کہ انہوں نے انتخابی حلف نامے میں یہ بات چھپائی ہے اس لئے کارروائی ہونی چاہئے ۔عدالت نے پوچھاتھا کہ تفصیل جان بوجھ کر چھپائی گئی ہے یا پھر غلطی سے ہوا،اس معاملے کو کیوں نہ ٹرائل کے لئے بھیجا جائے ۔