Tuesday, June 10, 2025
Homesliderدیڑھ سوسالہ قدیم دارالشفاگورنمنٹ ہائی اسکول کی خستہ حال  عمارت  مسائل کے...

دیڑھ سوسالہ قدیم دارالشفاگورنمنٹ ہائی اسکول کی خستہ حال  عمارت  مسائل کے انبار سے پریشان

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ناقص انفراسٹرکچر ،حکومتی عدم تعاون  اور اساتذہ کے مسائل سے سخت متاثر دارالشفا کے گورنمنٹ ہائی اسکول ارباب مجاز کی فوری توجہ کا طلب گار ہے ۔اسکول  کے حکام نے کہا کہ والدین کلاس رومز کی خراب حالت اور بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔دارالشفا اسکول کی خستہ حال عمارت تقریبا  150 سال قدیم  ہے۔ اس عمارت میں ایک دواخانہ  تھا۔ اس کے بعد یہ گورنمنٹ ہائی اسکول میں تبدیل ہوگیا۔

جی ایچ ایم سی کی حدود میں تقریبا 1205اردو میڈیم اسکول تھے جو اب کم ہوکر 815 ہو گئے ہیں۔محکمہ تعلیم گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی حدود میں سرکاری اردو میڈیم اسکولوں میں بہتر سہولیات کو یقینی بنانے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکا ہے۔ کلکٹراور ڈی ای او کو اسکول کی حالت کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے اور طلباء کی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے۔

جب ٹی او آئی نے ڈپٹی ایجوکیشن آفیسر سیدخواجہ مکرم سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ اسکول کی طرف سے جمع کرائی گئی درخواستیں بھیج دی گئی ہیں اورحکومت کی طرف سے اسکولوں میں ضروریات کے حوالے سے طلب کی گئی تجویز اپنے آخری مرحلے میں ہے۔یادر رہے کہ دارالشفا گورنمنٹ ہائی سکول جو کہ شہر کا سب سے قدیم  اسکول  ہے اس وقت بہت ہی  خستہ حال ہے اور بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔ والدین اور کارکنان اس کی حالت سے پریشان ہیں۔ جب کوئی اسکول کا دورہ کرتا ہے ، تو یہ کوئی فائدہ مند دورہ نہیں ہوتا بلکہ مسائل جوں کے تو ں رہتے ہیں ۔

 اس اسکول میں لڑکیوں کے لیے کوئی الگ بیت الخلا نہیں ہے۔ اسکول میں اردو اور انگریزی دونوں میڈیم کے تقریبا 120 طلباء ہیں جو غریب اور پسماندہ خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں ۔اسکول میں فرنیچر ، ڈیسک ، بینچ ، لائٹس ، پنکھے کی کمی ہے۔ پینے کے صاف پانی کی کوئی سہولت نہیں ہے۔ بیت الخلاء میں صفائی کا فقدان ہے۔قدیم اسکول میں مسائل کے انبار ہیں لیکن حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ۔