Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگرائے دہی سحری کے بعد شروع کرنے پر غور

رائے دہی سحری کے بعد شروع کرنے پر غور

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ ماہ رمضان المبارک اور شدید گرمی میں رائے دہی کے متعلق عوام میں پہلے ہی پریشانی پائی جاتی ہے لیکن ایسا محسوس ہورہا ہے کہ رمضان میں روزہ داروں کے ساتھ شدید گرمی میں ہندوستانی عوام کو بھی راحت مل سکتی ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے لوک سبھا انتخابات کے آئندہ مرحلے کی رائے دہی علی الصبح کروانے سے متعلق ایک عرضی پر مناسب حکم جاری کرنے کی انتخابی کمیشن کو ہدایت دی ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی ،جسٹس دیپک گپتا اور جسٹس سنجیوکھنہ کی بنچ نے پیشہ سے وکیل نظام پاشا کی عرضی پرکمیشن کو عرضی گزارکی درخواست پر غور کرنے اور اس پر مناسب حکم جاری کرنے کی ہدایت دی ہے ۔

عرض گزارکی طرف سے سینئر وکیل میناکشی اروڑہ نے بنچ کے سامنے معاملہ کا خصوصی ذکر کیا۔ انہوں نے بنچ سے درخواست کی کہ محکمہ موسمیات نے آنے والے باقی کے تین مرحلوں کی پولنگ کے دوران شدید گرمی کا اندیشہ ظاہرکیا ہے، ساتھ ہی مسلم بھائیوںکا مبارک رمضان بھی شروع ہورہاہے ۔اس کے مدنظر پولنگ مقررہ وقت صبح سات بجے سے شروع کرنے کے بجائے اور پہلے (ایک اندازہ کے مطابق 5 بجے سے ) شروع کرنے کی ہدایت کمیشن کودی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ گرم ہواؤں کے جھونکوں کی وجہ سے شام کو رائے دہی کے اوقات میں توسیع صحیح نہیں ہوگی اس لیے صبح کے وقت ہی رائے دہی جلد شروع ہونی چاہئے ۔

سپریم کورٹ میں جس معاملے کے تحت درخواست داخل کی گئی ہے اسے کسی مذہب یا خاص طبقے کے تناظر میں دیکھنے کی بجائے موسم گرما اور ہندوستانی سیاسی تناظر میں انسانیت کو آرام پہچانے کی غرض سے ایک انقلابی قدم اٹھانا چاہئے جس سے ہندوستان دنیا کو ایک ایسا مثبت پیغام دے سکتا ہے کہ عوام کو راحت پہنچانے کے لئے دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک کوئی بھی انقلابی تبدیلی کرنے اور قدم اٹھانے میں پس وپیش نہیں ہوتا۔