Monday, April 21, 2025
Homesliderراجہ سنگھ کو 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا

راجہ سنگھ کو 14 دن کے لیے جیل بھیج دیا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ شہر کی ایک عدالت نے منگل کو بی جے پی کے ملعون  رکن اسمبلی راجہ سنگھ کو پیغمبر اسلامﷺ کی شان  میں گستاخی اور توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ شہر میں ملعون  کے حامیوں اور مسلمانوں  کےسخت  مظاہروں کی وجہ سے سیکورٹی اور شدید تناؤ کا ماحول ہے ۔ پولیس نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگانے والے دونوں گروپوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ نامپلی کرمنل کورٹ میں راجہ سنگھ کو پیش کیا گیا تھا ، چودہویں ایڈیشنل میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے راجہ سنگھ کو دو ہفتوں کے لیے عدالتی حراست میں بھیج دیا۔ اسے چنچل گوڑا سنٹرل جیل منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔

تلنگانہ کے رکن اسمبلی کو صبح حیدرآباد کے مختلف مقامات پر مسلمانوں کے زبردست احتجاج کے بعد گرفتار کیا گیا تھا جس میں ان کے خلاف سخت اور فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ پولیس نے راجہ سنگھ کے خلاف حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج کیے تھے۔ منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن میں اس پر تعزیرات ہند کی دفعہ 153-A (مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، 295-A(جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی حرکتیں، جس کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہب کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا تھا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مذہبی عقائد، 505 (2) (دشمنی اور نفرت کے جذبات پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے کے ارادے سے افواہ یا تشویشناک خبروں پر مشتمل کوئی بیان یا رپورٹ بنانا، شائع کرنا یا گردش کرنا) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) کے دفعات بھی درج کئے گئے ہیں ۔

ایم ایل اے کے خلاف حیدرآباد کے بہادر پورہ، دبیر پورہ اور بالا نگر پولیس اسٹیشنوں اور سنگاریڈی اور نظام آباد اضلاع میں بھی مقدمہ درج کیا گیاہے ۔ راجہ سنگھ نے پیر کی رات فیس بک پر پیغمبر اسلام ﷺکے خلاف توہین آمیز تبصرے کرتے ہوئے ایک ویڈیو اپ لوڈ کیا، جس سے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پیدا ہوا۔ پیر کی رات پولیس کمشنر کے دفتر اور مختلف تھانوں میں بھی مظاہرین نے راجہ سنگھ کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کو حفاظتی تحویل میں لے کر مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا۔بہادر پورہ، بھوانی نگر، نامپلی، دبیر پورہ اور دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے قائدین نے دبیر پورہ پولیس اسٹیشن سمیت مختلف تھانوں میں بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف شکایت درج کروائی ہے ۔

راجہ سنگھ کو گزشتہ ہفتہ کو مزاحیہ اداکار منور فاروقی کے شو میں خلل ڈالنے کی دھمکی دینے کے الزام میں حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا تھا۔ کامیڈین کا شو سخت سیکیورٹی کے درمیان منعقد ہوا۔بی جے پی ایم ایل اےجس نے الزام لگایا تھا کہ کامیڈین نے ہندو دیوتاؤں کی توہین کی ہے، کل رات فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فاروقی کی کامیڈی کی طرح ایک کامیڈی ویڈیو ہے۔ ویڈیو کو بعد میں ہٹا دیا گیا۔راجہ سنگھ جس   نے مبینہ طور پر بی جے پی کے سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعہ کئے گئے توہین آمیز ریمارکس کو دہرایا، نے اس بات سے انکار کیا کہ انہوں نے کسی طبقہ  کے جذبات کی توہین کی ہے۔ اس  نے کہا کہ یہ ایک مزاحیہ ویڈیو ہے جس کا مقصد فاروقی کے خلاف  جواب دینا ہے۔

راجہ سنگھ کی کارروائی کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے بی جے پی نے اسے معطل کر دیا اور وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن  میں جواب دینے کی ہدایت دی ہے ۔مظاہروں کے بعد پولیس نے احتیاطی اقدام کے طور پر حیدرآباد اور ریاست کے دیگر حصوں میں سیکورٹی بڑھا دی۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کے لیے حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کر دی گئی اور پولیس نے گشت تیز کر دیا۔پرانے شہر کے مختلف حصوں اور نامپلی، ملے پلی اور دیگر علاقوں میں تاجروں نے ایم ایل اے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے شٹرگرادیے۔ چندرائن گٹہ میں ایک نئے فلائی اوور کا افتتاح بھی ملتوی کردیا گیا۔ میونسپل ایڈمنسٹریشن کے وزیر کے ٹی  راما راؤ فلائی اوور کا افتتاح کرنے والے تھے لیکن شہر کے حالات کو دیکھتے ہوئے  اس پروگرام کو ملتوی کردیا گیا ہے ۔