Monday, June 9, 2025
Homesliderرام نومی اور مہاویر جینتی کے پیش نظر اجمیر میں دفعہ 144...

رام نومی اور مہاویر جینتی کے پیش نظر اجمیر میں دفعہ 144 نافذ

- Advertisement -
- Advertisement -

جے پور۔ راجستھان حکومت نے اجمیر ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے اور شہری اور دیہی علاقوں میں پرچم کشائی کی مذہبی تقریبات پر پابندی لگا دی ہے۔ اس کے علاوہ ضلع میں اونچی آواز میں موسیقی پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ 10 اپریل کو ہونے والے رام نومی اور 14 اپریل کو مہاویر جینتی منانے اور ان تہواروں کے پیش نظر دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ دونوں تہواروں پر اجمیر میں بڑے جلوس ہوتے ہیں۔ حال ہی میں کرولی میں فرقہ وارانہ تشدد کی اطلاع ملی جب ہندو نئے سال کا جشن منانے کے لیے نکالے گئے جلوس پر پتھراؤ کیا گیا۔ تشدد کے دوران کئی دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

جمعرات کی رات دیر گئے ضلع کلکٹر کے ذریعہ جاری کردہ حکم میں تاہم کسی تہوار کا ذکر یا نام نہیں  لیا ہے۔ سابق وزیر تعلیم اور بی جے پی ایم ایل اے واسودیو دیونانی نے ان احکامات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوٹا اور بیکانیر کے بعد اب اجمیر میں بھی یہ تغلقی فرمان جاری کیا گیا ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں اجمیر راجستھان کا تیسرا شہر ہے جہاں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔ اس سے قبل فلم دی کشمیر فائلز کی ریلیز کے بعد سیکورٹی خدشات کے پیش نظر کوٹا میں دفعہ نافذ کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ ہی اس مہینے کے پہلے ہفتے میں ہندو دھرم یاترا اور مہا آرتی سے پہلے بیکانیر شہر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی تھی۔ بی جے پی نے پہلے کوٹا اور بیکانیر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کی سخت مخالفت کی تھی۔ دریں اثنا

جمعہ کی صبح سے ٹویٹر پر اینٹی ہندو گہلوٹ  ٹرینڈ کر رہا ہے جس کے تحت رمضان کے دوران اقلیتی علاقوں میں باقاعدہ سربراہی  کو یقینی بنانے کے حکومتی حکم سے متعلق مختلف خبریں جاری کی گئیں۔ نیٹیزین نے سوال کیا کہ حکم  نامہ میں نوراتری کا ذکر کیوں نہیں کیا گیا؟ سوشل میڈیا پوسٹس میں سالاسر مندر کے داخلی دروازے کے انہدام اور کرولی تشدد کا بھی حوالہ دیا جا رہا ہے۔