Sunday, June 8, 2025
Homeٹرینڈنگرام پور کی عوام کے روبرو جذباتی ہوئے آعظم خان

رام پور کی عوام کے روبرو جذباتی ہوئے آعظم خان

- Advertisement -
- Advertisement -

رام پور:  سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ آعظم خان،رام پور نشست کے ضمنی انتخابات میں اپنی اہلیہ تنزین فاطمہ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہمدردی کارڈ کھیل رہے ہیں۔مذ کورہ نشست اس سال مئی میں آعظم خان کے لوک سبھا کے لئے منتخب ہونے کے بعد خالی ہو ئی تھی۔

آعظم خان،اپنے خلاف درج متعدد مقدمات کا،ہمدردی حاصل کرتے ہوئے کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔انہیں خوف ہے کہ کہیں لوگ انہیں رد نہ کردیں۔ایک اجلاس جے دوران انہوں نے کہا کہ ”اپنے اس طویل سیاسی سفر میں،میں نے ایک کلو وزن بھی نہیں بڑھایا،بلکہ پچھلے دو مہینوں میں 22کلو وزن کم کیا ہے۔

آعظم خان نے ایک موقع پر غمگین ہوتے ہوئے کہا کہ ”مجھے ایک مجرم کہا جا رہا ہے،کیونکہ میں آپ کا وکیل ہوں،مجھے اس لئے پھنسایا گیا ہے کیونکہ میں نے عام لوگوں کی بھلائی کے لئے لڑائی لڑی ہے۔

”میرا جرم یہ ہے کہ میں نے اسکول اور کالج کھولے،تاکہ یہ یقینی بنائیں کہ آپ کے بچے اچھی تعلیم کریں،لیکن اس کے لئے مجھے چور کہا جاتا ہے۔اگر میں ان اداروں کو کھو دیتا ہوں تو،مجھے کچھ نہیں ملے گا۔انہوں نے کہا ”یہ بی جے پی حکومت مانتی ہے کہ میں ایک چور ہوں اور مجھے پھانسی دی جانی چاہئے۔ان کے مطابق میں نے کتابیں،مجسمے،بکرے،بھینسیں،زمین چوری کی ہیں،لیکن انہیں یہ پتہ نہیں ہے کہ میں نے بھی تمہارے دل چوری کئے ہیں اورمجھے اس پر فخر ہے۔

آؑظم خان نے کہا کہ اپنے سیاسی سفر میں۔وہ ہمیشہ عوام کے لئے کھڑے ہوئے،وہ ان اداروں کو کھونے کے راستے پر ہیں،جنکو انہوں نے سبھی کی بھلائی کے لئے کھولا تھا۔انہوں نے کہا،ایسے لوگ بھی ہیں جو مجھے اچھا انسان اور اچھا سیاست دان سمجھتے ہیں“۔

واضح ہو کہ رام پور میں 70فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے اور اس بار خان خاندان کے لئے کامیابی کی راہ آسان نہیں ہے،کیونکہ بی ایس پی اور کانگریس نے بھی مسلم امیدوار کھڑے کئے ہیں۔ایک مقامی صحافی کے مطابق،سماج وادی پارٹی نے خاص طور سے تنزین فاطمہ میدان مین اتارا ہے،تاکہ ہمدردی کے عنصر کو استعمال کیا جا سکے۔

آعظم خان کو اس وقت محمد علی جوہر یونیورسٹی کے ذریعہ زمین تجاوزات کے سلسلہ میں متعدد مجرمانہ مقدمات کا سامنا ہے۔آعظم خان پر اس وقت 84مقدمات درج ہیں،جن میں زمینوں پر قبضہ،تجاوزات،کتابوں کی چوری،مجسمے،بھینسیں اور بکرے کی چوری اور جعلسازی شال ہیں۔