Tuesday, April 22, 2025
Homesliderرانجی ٹورنمنٹ 87 برس میں پہلی مرتبہ نہیں کھیلا جائے گا

رانجی ٹورنمنٹ 87 برس میں پہلی مرتبہ نہیں کھیلا جائے گا

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ(بی سی سی آئی) نے سید مشتاق علی ٹرافی ٹورنمنٹ ٹی20 کا فائنل 31 جنوری کو مکمل ہوجانے کے بعد50 اوورکے وجئے ہزارے ٹرافی ٹورنمنٹ اورخاتون ونڈے ٹورنامنٹ کومنعقدکرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن بورڈ کو طویل فارمیٹ کی رانجی ٹرافی کے لئے وقت نہیں مل پارہا ہے ۔ جس کی وجہ سے 87 برسوں میں پہلی مرتبہ اس ٹورنمنٹ کو اس سال منسوخ کردیا گیا ہے۔

بی سی سی آئی کے سکریٹری جئے شاہ نے ریاستی یونینوں کو خط لکھ کر یہ تصدیق کی ہے کہ خاتون ونڈے ٹورنمنٹ کاانعقاد وجئے ہزارے ٹرافی کے ساتھ ساتھ کیا جائے گا جبکہ وینو مانکڈ انڈر19 ٹرافی کو بعد میں منعقد کیا جائے گا۔ ٹورنمنٹ کے تفصیلی پروگرام پرکام جاری ہے ۔بی سی سی آئی نے ریاستی انجمنوں سے رانجی ٹرافی کے طویل فارمیٹ اور وجئے ہزارے ٹرافی کے 50 اوورکے ٹورنمنٹ کے انعقاد کے لئے تجویز طلب کی تھی۔ سید مشتاق علی کا کورونا دورکے وقت میں کامیاب انعقاد ہواہے اور اب31 جنوری کو اس کے فائنل کا انعقاد احمدآباد کے نوتعمیر شدہ سردار پٹیل اسٹیڈیم میں ہونا ہے ۔ بی سی سی آئی نے گھریلو سیزن کے آغاز کے لئے ریاستی انجمنوں سے تجاویزطلب کی گئی تھی اور سبھی ریاستی انجمنوں نے متفقہ طور پر تجویز دی تھی کہ پہلے مشتاق علی کا انعقادہو۔

بیشترریاستی یونینوں کا ماننا ہے کہ وجئے ہزارے کا انعقادکیاجائے کیونکہ محدود وقت میں رانجی کا انعقادمشکل ہوگا۔ آئی پی ایل کے 14 ویں ایڈیشن کا انعقاداپریل میں ہونا ہے اور اس دوران بی سی سی آئی کے پاس دوماہ کا وقت بچاہے جس میں وہ گھریلو ٹورنمنٹس کا انعقادکرنا چاہتا ہے ۔بی سی سی آئی کے صدر سوروگنگولی اس دوران رانجی ٹرافی کرانے کے حق میں ہیں لیکن بورڈ قومی ٹورنمنٹ کے لئے کوئی ونڈو تلاش نہیں کرپارہا ہے ۔ بی سی سی آئی کے لئے دومہینے کے وقت میں رانجی کا انعقاد کافی مشکل ہے ۔ اس لئے وہ محدود اووروں کے ٹورنمنٹ کرانے کے حق میں ہے ۔