رانچی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پیر کو،ملک میں عصمت دری کے واقعات پر خاموشی بر قرار رکھنے پر وزیر آعطم نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔انہوں نے کہا کہ ”ہندوستان دنیا کا ریپ کا دارالحکومت بن گیا ہے۔اور وزیر آعظم نریندر مودی نے عصمت دری کے واقعات پر خاموشی اختیار کی ہے۔
اتر پردیش میں ان کے رکن اسمبلی پر ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا،انہوں نے خاموشی بر قرار رکھی۔ ملک میں خواتین کو جلایا جاتا ہے،انہیں گولی مار دی جاتی ہے اور ان کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے،لیکن مودی خاموش رہتے ہیں“۔
راہل گاندھی نے ہزارہ باغ ضلع کے بRanjڑ کا گاؤں میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔جہاں ریاستی حکومت کی جانب سے دو سال پہلے زمین کے حصول کے احتجاج کرتے ہوئے پانچ کسانوں کو قتل کیا گیاتھا۔راہل نے کہا کہ ”خواتین اور کسانوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،خواتین بغیر کسی خوف کے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ ”مودی نے کسانوں کی حفاظت کا دعویٰ کیا،جبکہ کسانوں کی زمین چھین لی جا رہی ہے۔اور جب کسان احتجاج کرتے ہیں تو وہ مارے جاتے ہیں۔ہم نے کاشتکاروں کی اراضی کے تحفظ کے لئے اراضی حصول ایکٹ متعارف کرایا تھا،لیکن مودی نے اس کی مخالفت کی۔اور اس ایکٹ پر عمل در آمد نہ کرنے کو کہا“۔
راہل نے کہا کہ ”مودی بد عنوانی کے خلاف لڑ نے کا دعویٰ کرتے ہیں،لیکن ان کا جھارکھنڈ وزیر اعلیٰ سب سے کرپٹ سیاست داں ہے۔انہوں نے جی ایس ٹی اور مودی پرستی جیسے سیاسی امور پر نشانہ لگایا۔اور کہا ”آپ کے پیسے ادانی اور امبانی کے حوالے کر دئے جا رہے ہیں۔کیا آپ نے مودی کو کسانوں یا غریبوں کو گلے لگاتے ہوئے دیکھا ہے۔؟ کیا آپ نے انہیں صنعت کاروں کو گلے لگاتے ہوئے دیکھا ہے۔؟یہ حکومت صرف 10سے 15صنعت کاروں کے لئے چلائی جا رہی ہے۔عوامی کمپنیوں کو ان کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
راہل نے مزید کہا کہ ”یو پی اے کی حکمرانی میں معیشت ترقی کر رہی تھی اور دنیا ہندوستان سے سیکھتی تھی۔اب مودی حکومت کے دور میں ملک کی معیشت خراب ہوئی ہے،اور ملک میں نفرت کا ماحول ہے۔راہل نے کہا کہ ”مودی حکومت،امیر لوگوں کا قرض معاف کر رہی ہے،لیکن غریبوں اور کسانوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔اسے بر داشت نہیں کیا جائے گا۔ملک میں دوشکلیں نہین ہو سکتی ہیں۔ہمیں ایسے سنگلز کی ضرورت ہے،جہاں غریب،کسان اور امیر کا قرض معاف ہو۔