Monday, April 21, 2025
Homeٹرینڈنگراہول گاندھی امیٹھی سے کیوں ہارے؟

راہول گاندھی امیٹھی سے کیوں ہارے؟

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنو ۔ اترپردیش کے لوک سبھا حلقے امیٹھی سے کانگریس صدر راہول گاندھی کی شکست پر پارٹی کی دو رکنی کمیٹی نے رپورٹ سونپی ہے۔

یو پی اے کی صدر سونیا گاندھی کے نمائندہ کے ایل شرما اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سکریٹری زبیر خان کے پینل نے رپورٹ میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔ دونوں نے امیٹھی کے پانچ اسمبلی حلقوں کے کارکنان سے ملاقات کی۔ 23 مئی کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں روایتی سیٹ امیٹھی سے راہول گاندھی کو اسمرتی ایرانی کے خلاف شکست برداشت کرنی پڑی تھی اور پینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ زمینی سطح پر سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کا تعاون نہیں ملا۔

اترپردیش میں ایک ساتھ انتخابات لڑنے کے لئے ایس پی۔ بی ایس پی اور آر ایل ڈی کے درمیان جو اتحاد بنا تھا اس نے امیٹھی سے کوئی امیدوار نہیں اتارا تھا۔ مقامی لیڈران نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بی ایس پی کا کوئی امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے راہول کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پینل کو یہ بھی معلومات دی گئی کہ بی ایس پی امیدوار ہونے کی صورت میں جو ووٹ انہیں ملتے وہ اس کی غیر موجودگی میں کانگریس کو نہ مل کر بی جے پی کو ملے۔ کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا پارٹی صدر نے 2014 میں 4,08,651 ووٹ حاصل کئے تھے جبکہ انہیں 2019 میں 4,13,994 ووٹ ملے۔ اس درمیان 2014 میں امیٹھی سے بی ایس پی امیدوار کو 57,000 ووٹ ملے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس مرتبہ راہول گاندھی امیٹھی سے تقریبا 55,000 کے ووٹوں کے فرق سے ہار گئے۔مقامی کانگریس صدر یوگیش مشرا نے کہا کہ بی ایس پی کا ووٹ کانگریس کو جانے کے بجائے بی ایس پی امیدوار کے نہ ہونے کی وجہ سے بی جے پی کو چلا گیا۔ ساتھ ہی ایس پی حکومت میں کانکنی کے وزیر رہے گایتری پرجاپتی کے بیٹے اور غوری گنج سے ایس پی رکن اسمبلی راکیش پرتاپ سنگھ نے کھلے طور پر بی جے پی کی حمایت کی۔ راکیش پرتاپ سنگھ نے قیادت سے ہدایت ملنے کے بعد راہول گاندھی کی حمایت کی لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔