نئی دہلی ۔ صدرکانگریس راہول گاندھی کی شہریت پر اب سوال کیا جارہاہے جس پر کانگریس نے منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کانگریس صدر راہول گاندھی کو ان کی شہریت کے سلسلہ میں صورتحال کی وضاحت کرنے کے لئے ان کونوٹس بھیجا ہے ۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر سبرامنیم سوامی نے وزارت کو مکتوب تحریرکرتے ہوئے راہول گاندھی کی شہریت کے بارے میں شکایت کی تھی۔ وزارت نے شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے راہول گاندھی کو ان کی شہریت کے بارے میں 15 دن کے اندر صورتحال کی وضاحت کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
وزارت کے ذرائع کے بموجب نوٹس میں راہول گاندھی سے ان کی شہریت کے سلسلے میں اصل حقائق واضح کرنے کا مطالبہکیا گیا ہے ۔ سبرامنیم سوامی نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ راہول گاندھی2003 میں برطانیہ کے ہمپشائرمیں واقع ایک کمپنی کے بورڈآف ڈائرکٹرز میں شامل تھے ۔کمپنی کی2005 اور2006 میں دائر سالانہ رٹرن میں راہولگاندھی کی تاریخ پیدائش 19 جون 1970 تحریر کی گئی ہے اور انہوں نے خودکو برطانوی شہری ظاہر کیا ہے ۔ سال2009 میں بھی اسی کمپنی کے دستاویزات میںراہول گاندھی کو برطانوی شہری بتایا گیا ہے۔ ڈاکٹر سوامی نے اسی تناظر میں وزارت داخلہ کو یہ شکایت کی تھی.۔ وزارت نے شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے راہول گاندھی کو نوٹس بھیجا ہے ۔
دوسری جانب کانگریس نے پارٹی صدر راہول گاندھی کو غیر ملکی شہریت کے معاملے میں دئے گئے نوٹس کو بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت کی الیکشن میں یقینی شکست کی مایوسی قرار دیتے ہوئے اسے توجہ ہٹانے کی کوشش قراردیا اور کہا کہ وزارت داخلہ کے اس نوٹس کامنہ توڑ جواب دیا جائے گا۔کانگریس میڈیا سیل کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں میڈیا نمائندوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو لوک سبھا انتخابات میں چارمراحل کی رائے دہی کے بعد شکست کا احساس ہوگیا ہے اس لئے وہ گھبراہٹ میں جھوٹ پر جھوٹ بول رہے ہیں اور عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے راہولگاندھی کی غیر ملکی شہریت کے معاملے کو 2015 میں ہی مسترد کردیا تھا لیکن اب چار سال بعدگمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس لئے اس مسئلے کو اچھالا گیا ہے ۔ اس میں کچھ بھی صداقت ہوتی اور تھوڑی بھی حقیقت نظر آتی تو یہ حکومت چار سال تک چپ بیٹھنے والی نہیں تھی لیکن اب غلط ارادے سے لوک سبھا انتخابات کے درمیان جان بوجھ کر اسے اچھالا جارہا ہے ۔