Monday, April 21, 2025
Homeاقتصادیاتروس میں حلال اشياء کی تجارت میں تیزی سے اضافہ

روس میں حلال اشياء کی تجارت میں تیزی سے اضافہ

- Advertisement -
- Advertisement -

ماسکو ۔ روس میں حلال اشياءکا کاروبار کافی تیزی سے مقبول ہورہا ہے ۔ حلال اشياء کے کاروبار میں آئے دن کئی نئی کمپنياں وجود میں آرہی ہيں اور ان کپمینوں جن کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور ماہرین کے مطابق مستقبل میں حلال اشياء کے فروخت میں مزید اضافہ ہے۔روس کی مجموعی آبادی ميں مسلمانوں کی شرح پندرہ فيصد ہے، جس ميں بھی بتدريج اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق شاید اسی ليے روس میں حلال اشياء تيار کرنے والی کمپنياں بڑھ رہی ہيں بلکہ کچھ کا کاروبار اس قدر وسيع ہو گيا ہے کہ وہ اشياء برآمد کرنے پر بھی غور کر رہی ہيں۔

حلال کمپنیوں کے کاروبار میں ارسلان غزاتولين بھی ایک معروف نام ہے جو  پچھلے سات برس سے سچيولکوفو شہر ميں قائم ايک فيکٹری سے منسلک ہيں جس ميں حلال گوشت سے سوسيج اور ديگر اشياء تيار کی جاتی ہيں۔ دو دہوں پہلے جب يہ فيکٹری قائم ہوئی تو اپنی طرز کی اولين فيکٹريوں ميں شمار ہوتی تھی۔ فيکٹری ميں سوويت طرز کے سوسيج اسلامی اصولوں پر اور حلال گوشت کے ساتھ تيار کيے جاتے ہيں۔ غزاتولين کے مطابق، پچھلے چند برسوں ميں ملک بھر ميں حلال اشياء کا رجحان بڑھ گيا ہے۔ اب جب وہ دکانوں ميں جاتے ہيں، تو کئی کمپنيوں کے سوسيج يا ديگر اشياء دستياب ہوتے ہيں۔

عالمی سطح پر حلال اشياء تيار کرنے والی صنعت کی ماليت 2.1 ٹريلين ڈالرس ہے اور اس انڈسٹری ميں صرف کھانے پينے کی اشيا ہی شامل نہيں بلکہ کاسميٹکس وغيرہ بھی شامل ہيں۔ روس ميں مفتيوں کی کونسل کے نگرانی ميں کام کرنے والی اتھارٹی حلال کاروباروں کو اجازت نامے فراہم کرتی ہے۔ اتھارٹی 2007 سے لے کر اب تک دو سو سے زائد کمپنيوں کو لائسنس دے  چکی ہے۔ سالانہ بنيادوں پر ايسی نئی پانچ سے سات کمپنياں کاروبار میں شامل ہو رہی ہيں۔

روس ميں مفتيوں کی کونسل کے نائب سربراہ رشحان ابياسوو نے کہا ہے کہ اس کام کو روسی وزارت زراعت کی حمايت حاصل ہے، جو چاہتی ہے کہ عرب رياستوں کو حلال اشياء کی برآمد شروع کی جائے۔ روس ميں حلال اشياء کی صنعت کی مجموعی ماليت اس وقت 110 ملين ڈالر س ہے اور اس میں سالانہ دس سے پندرہ فيصد کا اضافہ ہو رہا ہے۔