Wednesday, April 23, 2025
Homesliderروٹ کا 100 واں ٹسٹ ، ہند۔انگلش ٹیموں کی فائنل پر نظریں

روٹ کا 100 واں ٹسٹ ، ہند۔انگلش ٹیموں کی فائنل پر نظریں

- Advertisement -
- Advertisement -

چینائی۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے مابین جمعہ کو ایم چدمبرم اسٹیڈیم میں چار ٹسٹ میچوں کی سیریز میں دونوں ٹیمیں آئی سی سی عالمی ٹسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں اپنی جگہ یقینی بنانے کے ارادے سے اتریں گی۔ ہندوستان اور انگلینڈ اپنی گزشتہ سیریز جیت کر اس مقابلے میں بلند حوصلہ کے ساتھ اتررہی ہیں اور یہاں پہلے دونوں ٹسٹ کھیلے جائیں گے ۔ یہ سیریز عالمی چیمپئن شپ کے لحاظ سے کافی اہم ہے اور دونوں ہی ٹیموں کے لئے فائنل میں جگہ بنانے کا آخری موقع ہے ۔ہندوستان نے اپنی گزشتہ سیریز میں آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر 2-1 سے شکست دی تھی جبکہ انگلینڈ کی ٹیم سری لنکا کو 2-0 سے کلین سویپ کرکے ہندوستان پہنچی ہے ۔

ہندوستان اس وقت آئی سی سی ورلڈ ٹسٹ چمپین شپ میں پہلے نمبر پر ہے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے بعد چوتھے نمبر پر ہے ۔ آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کا اپنا آئندہ دورہ ملتوی کردیا ہے جس سے دوسرے نمبر پر موجود نیوزی لینڈ نے فائنل میں جگہ بنالی ہے ۔ فائنل کی دوسری ٹیم کے لئے مقابلہ اب تین ٹیموں ہندوستان ، آسٹریلیا اور انگلینڈ تک محدود ہوگیا ہے ۔ ہندوستان اور انگلینڈ سیریز سے ہی فائنل کی دوسری ٹیم کا فیصلہ ہوگا، جو رواں سال جون میں انگلینڈ کے لارڈز گراؤنڈ میں کھیلا جانا ہے ۔ ہندوستان۔ انگلینڈ سیریزکا نتیجہ ہے طے کرے گا کہ ان تین ٹیموں میں سے کون سی ٹیم فائنل میں پہنچے گی۔

ہندوستان نومبر2019 میں کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں بنگلہ دیش کے خلاف ڈے نائٹ ٹسٹ کھیلنے اور کورونا وبا کے بعد گھریلو سرزمین پر اپنا پہلا ٹسٹ کھیل رہا ہے ۔ ہندوستان کے تمام بڑے کھلاڑی چند کھلاڑیوں کے علاوہ سبھی فٹ ہیں اور ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں ٹیم کو انگلینڈ کو چیلنج دینے کے لئے ایک مضبوط الیون کا منتخب کرنا ہوگا۔ جب ہندوستان نے آسٹریلیا کے شہر برسبین میں چوتھا اورآخری ٹیسٹ جیتا تو اس کے بہت سے اہم کھلاڑی زخمی ہوکر میچ سے باہر ہوگئے تھے اور برسبین کے گابا گرا ¶نڈ میں ہندوستان نے تاریخی فتح حاصل کی تھی۔

ٹیم نے پہلے ٹیسٹ کیلئے حتمی الیون کا اعلان نہیں کیا ہے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ اوپنگ کے لئے روہت شرما کے ساتھ شبھمن گیل کے رہنے کی پوری امید ہے جنہوں نے آسٹریلیا میں بہت عمدہ مظاہرہ کیا۔ چیتشور پجارا تیسرے نمبر پر موجود ہوں گے جبکہ باقاعدہ کپتان وراٹ چوتھے نمبر پر واپسی کریں گے ۔ آسٹریلیا میں تین میچوں کی کپتانی کرنے والے اجنکیا رہانے پانچویں نمبر پر موجود رہیں گے ۔

آف اسپنر روی چندرن اشون کا کھیلنا طے ہے اور اگر ہندوستان تین اسپنرز کے ساتھ اترنا چاہتا ہے تو چائنامین کلدیپ یادو کو موقع مل سکتا ہے ۔ کلدیپ آسٹریلیا میں ایک ٹسٹ بھی نہیں کھیل سکے تھے ۔ تیسرے اسپنر کے لئے اسپن آل راؤنڈر واشنگٹن سندر اوراکشر پٹیل کے بیچ مقابلہ رہے گا۔ سندر آف اسپن بولنگ کرتے ہیں جبکہ پٹیل بائیں ہاتھ کے اسپنر ہیں۔

ہندوستان کے دونوں ٹاپ فاسٹ بولر ایشانت شرما اور جسپریت بمراہ مکمل طور پر فٹ ہیں اور چینائی میں وہ انگلینڈ کے سامنے سخت چیلنج پیش کریں گے ۔ ایشانت آسٹریلیا کے دورے میں نہیں کھیلے تھے جبکہ بمراہ کو چوتھے ٹسٹ سے باہر کردیا گیا تھا۔ اگر تیسرے فاسٹ بولرکو موقع دینے کی بات سامنے آئی تو محمد سراج کی دعویداری مضبوط ہوگی اور کلدیپ یادو کو بھی باہر بیٹھنا پڑسکتا ہے ۔

 ایشانت 300 ٹسٹ وکٹ حاصل کرنے والے ہندوستان کے چھٹے بولر بننے سے تین وکٹ دورہیں۔ بمراہ کو ٹسٹ میں ہندوستان کی سرزمین پریہ ان کا پہلا ٹسٹ ہوگا۔2018 میں کیپ ٹاؤن میں ٹسٹ ڈیبیو کرنے کے بعد انہوں نے اپنے تمام17 ٹسٹ غیر ملکی سرزمین پر کھیلے ہیں۔

انگلینڈ کو پہلا ٹسٹ شروع ہونے سے جیک کراولی کے زخمی ہونے کے سبب پہلے دو ٹسٹ سے باہرہونے کی وجہ سے گہرا جھٹکا لگا ہے ۔ کلائی کی تکلیف کے سبب کرولی پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں باہر ہوگئے ہیں ۔

انگلینڈ نے اولی پوپ کو ٹیم میں شامل کیا ہے تاکہ ٹیم کے ٹاپ آرڈر میں توازن برقرار رہے ۔ سری لنکا کے دورے میں ڈبل سنچری اور ایک سنچری بنانے والے کپتان جو روٹ کا 100 واں ٹسٹ ہوگا۔ روٹ نے ہندوستان میں ٹسٹ کیریئر کا آغاز 2012 میں ناگپور میں کیا تھا اور اب وہ ہندوستان میں ہی اپنا 100 واں ٹسٹ کھیلنے جا رہے ہیں۔

انگلینڈ نے سری لنکا میں آسانی سے دونوں ٹسٹ جیت لئے تھے ۔ تاہم ان دونوں ٹیسٹوں میں ان کے سرکردہ آف اسپنر معین علی کورونا کی وجہ سے باہر رہے تھے لیکن اب وہ فٹ ہیں اور انگلینڈ کے اسپن شعبہ کو سنبھالیں گے ۔

انگلینڈ کے فاسٹ بولر جوفرا آرچر سے مضبوطی ملے گی جو سری لنکا میں نہیں کھیل سکے تھے ۔ آرچر کا ساتھ دینے کے لئے جیمس اینڈرسن اور اسٹورٹ براڈ موجود رہیں گے ۔ ٹیم کے پاس بین اسٹوکس اور جوس بٹلر کی شکل میں دو انتہائی تجربہ کار اور اسٹار کھلاڑی ہیں جو ہندوستانی ٹیم کے لئے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔ ہندوستان کی طرح انگلینڈ کی بھی نگاہیں ورلڈ چیمپین شپ کے فائنل میں جگہ بنانے پر ہیں۔