حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (ٹی پی سی سی) کے خزانچی گڈور نارائن ریڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست بھر میں تلنگانہ بند کامیاب رہا۔ہفتہ کے روز پارٹی دفتر گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نارائن ریڈی نے کہا کہ ”عوام نے آر ٹی سی جے اے سی کی جانب سے اور اپوزیشن جماعتوں کی حمایت یافتہ بند کی اپیل کو قبول کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے آر ٹی سی کارکنوں سے اظہار یکجہتی کے لئے رضاکارانہ طور پر اپنی دکانیں بند کیں،جو 14دنوں سے ہڑ تال پر ہیں۔
کانگریس رہنما نے الزام لگایا کہ ٹی آر ایس حکومت نے پولیس کا استعمال کرتے ہوئے بند کو ناکام کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے احتجاج کو ناکام بنانے کے لئے متعدد سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا تھا۔تاہم،لوگ رضاکارانہ طور پر سڑکوں پر آئے اور بند کو کامیاب بنایا۔انہوں نے سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
نارائن ریڈی نے کہا کہ صورتحال اس قدر خراب ہو گئی ہے کہ ہائی کورٹ کو آر ٹی سی انتظامیہ سے مشتعل ملازمین سے بات چیت کرنے کے لئے حکومت کا کردار ادا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کی جا سکتی ہے۔
کانگریس رہنما نے کہا کہ کے سی آر کابینہ میں شامل وزراء کو سونچنے کی بھی آزادی نہیں ہے اور انہیں کوئی فیصلہ کرنے یا کارروائی کرنے کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں مسافرین کو آر ٹی سی ملازمین کی ہڑ تال سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،لیکن کے ٹی آر ہڑ تال ختم کرنے کے لئے آر ٹی سی ملامین کے مطالبات کو ماننے کے بجائے انا اور تکبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر،ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود آر ٹی سی یونینوں سے بات کرنے کے لئے راضی نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے سی آر کی اس آمرانہ رویہ سے صرف کے سی آر کو نقصان پہنچے گا اور ان کے زوال کی گنتی شروع ہو چکی ہے۔