حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں 55 ایام کے بعد زرعی زمینات کے رجسٹریشن کوباقاعدہ طورپر دھرانی پورٹل کے ذریعہ آغاز کیا گیا ہے ۔ تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے 20 منڈلوں کےعلاوہ 570 تحصیلداروں کے دفاتر میں رجسٹریشن کا آغاز ہوا۔ زمینات کی خریداری سمیت بعض دیگر خدمات کے خواہشمندوں نے سلاٹس کی بکنگ کا آغازکردیا ہے۔
حکومت نے نئے ریونیو قانون کے تحت تحصیلداروںکو اب سب رجسٹرارس بنادیا ہے ۔ آج پہلا رجسٹریشن دھرانی پورٹل کے ذریعہ یادادری بھونگیر ضلع کے اداگدور منڈل کے جوائنٹ سب رجسٹرار کے دفتر میں کیاگیا جیسا کہ ہفتہ کو دھرمارم گاوں کے رہنے والے ڈی ویریا نے زمین کی کارروائی کےلئے اپنا سلاٹ بک کیا تھا۔ویریا نے سلاٹ کے ذریعہ اپنی ایک ایکڑ اراضی کے رجسٹریشن کی کارروائی کا آغاز کیا اور رجسٹریشن کا عمل صرف دس منٹ میں مکمل کرلیاگیا۔ دھرانی پورٹل کے آغاز کے بعد رجسٹریشن کی خدمات منڈل کے حدود میں دستیاب رکھی گئی ہیں۔قبل ازیں رجسٹریشن کا کام 141رجسٹریشن کے دفاتر میں کیاجاتا تھا۔
یاد رہے کہ تلنگانہ حکومت نے ریاست بھر میں رجسٹریشن کے عمل پر روک لگادی تھی۔ریاست میں پلاٹس،مکانات،فلیٹس اور دیگر جائیدادوں کے رجسٹریشن کے عمل کے لئے مزید 15تا20 دن کا انتظار کرنا ہوگا ۔اس پورٹل کے ذریعہ زرعی اورغیر زرعی زمینات کی علحدہ علحدہ طورپر تفصیلات اپ لوڈ کی جائیں گی تاکہ مستقبل میں زمینات کا تنازعہ پیدا نہ ہو ۔ ریاست میں دونومبر سے 570 تحصیل دفاترمیں زرعی زمینات کے رجسٹریشن کے عمل کاآغاز ہوگیا ہے ۔زمینات کے رجسٹریشن کے لئے اراضی کے خریدارکا نام رجسٹریشن اور میوٹیشن کا عمل مکمل ہوتے ہی دھرانی پورٹل کی سائٹ پر اپ لوڈ کردیاجائے گا۔